
خلیج اردو
احمد آباد: بھارت کے شہر احمد آباد میں بی جے میڈیکل کالج میں تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ بحال ہوتے ہی ایک جذباتی لمحہ اس وقت دیکھنے میں آیا جب متحدہ عرب امارات میں مقیم معروف ہیلتھ کیئر ماہر اور مخیر شخصیت ڈاکٹر شمشیر ویالیل نے ائیر انڈیا فلائٹ 171 کے المناک حادثے میں جاں بحق چار میڈیکل طلبہ کے خاندانوں کو فی کس 5 لاکھ درہم (تقریباً 1 کروڑ بھارتی روپے) کا مالی تعاون فراہم کیا۔
یہ اندوہناک حادثہ 12 جون کو پیش آیا، جب لندن جانے والا بوئنگ 787 ڈریم لائنر طیارہ ایک ہاسٹل سے جا ٹکرایا، جس میں موجود ڈاکٹروں اور طیارے کے مسافروں سمیت 271 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
مدھ پردیش کے گوالیار سے تعلق رکھنے والے پہلے سال کے ایم بی بی ایس طالبعلم آریان راجپوت، راجستھان کے سری گنگا نگر سے مانَو بھاڈو، برمیڑ سے جے پرکاش چودھری، اور گجرات کے بھاون نگر سے راکیش گوبربھائی دیورا—یہ چاروں نوجوان طالبعلم حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں شامل تھے۔ یہ سبھی ابھی حال ہی میں اپنی طبی تعلیم کا آغاز کر چکے تھے۔
ڈاکٹر شمشیر ویالیل نے پچھلے ہفتے اس مالی امداد کا اعلان کیا تھا، جو اب ایک نجی تقریب میں بی جے میڈیکل کالج کے ڈین ڈاکٹر مینکشی پاریخ کے دفتر میں باضابطہ طور پر اہل خانہ کے حوالے کی گئی۔ اس موقع پر وی پی ایس ہیلتھ کیئر کے نمائندے ابو ظہبی سے خصوصی طور پر آئے، اور ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر راکیش ایس جوشی اور جونیئر ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ارکان بھی موجود تھے۔
راکیش دیورا کے بھائی وپل بھائی گوبربھائی دیورا نے کہا، "وہ ہمارے پورے خاندان کی امید تھا۔ ہماری زرعی پس منظر سے تعلق رکھنے والی فیملی میں وہ پہلا فرد تھا جو میڈیکل کالج پہنچا۔ بچوں سے محبت کرتا تھا اور پیڈی ایٹرک ہارٹ سرجن بننے کا خواب رکھتا تھا۔ ہمارے والد بیمار ہیں، چار بہنیں ہیں اور وہ ہم سب کی امید تھا۔ یہ مدد ہمارے لیے بہت معنی رکھتی ہے۔”
ڈاکٹر شمشیر کی اس انسان دوست پیش قدمی کو نہ صرف متاثرہ خاندانوں نے سراہا بلکہ اسے بین الاقوامی سطح پر بھی انسانیت کے جذبے کی اعلیٰ مثال قرار دیا جا رہا ہے۔