
خلیج اردو آن لائن:
متحدہ عرب امارات میں کورونا ویکسین کی مہم ملک بھر میں جاری ہے۔ ملک بھر میں تمام افراد کو چینی کمپنی سینوفارم کی تیار کردہ اور امریکی کمپنی فائزر کی تیار کردہ ویکسین بلکل مفت لگائی جا رہی ہے۔
متحدہ عرب امارات کے حکام شہریوں اور رہائشیوں کو ترغیب دے رہے ہیں کہ وہ رضاکارانہ طور پر خود کو ویکسین لگوائیں تا کہ ملک میں زندگی معمول کی طرف واپس آئے اور لوگ بحفاظت طریقے سے دوبارہ زندگی گزار سکیں۔
متحدہ عرب امارات کی نیشنل کووڈ 19 میجنمنٹ کمیٹی کے چیئرپرسن ڈاکٹر نوال الکابی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ملک میں زندگی معمول پر لانے کے لیے ویکسین لگوانا ایک آسان اور تیز ترین طریقہ کار ہے۔
انہوں نے نجی خبر رساں ادارے خلیج ٹائمز کو دیے گئے انٹریو میں ویکسین کے فوائد گنواتے ہوئے کہا کہ "ویکسین لگوانے والے اور دوسرے افراد کی حفاظت کرے گی۔ اگر ہم ویکسین لگوا لیتے ہیں تو ہم وائرس دوسرے لوگوں تک منتقل نہیں کریں گے۔ اس طرح سے ہم نہ صرف خود کی حفاظت کریں گے بلکے اپنے خاندان اور کمیونٹی کی بھی حفاظت کریں گے۔
ویکسین لگوانے کے دیگر فوائد یہ ہیں کہ اس سے ہم اپنی نارمل زندگی میں واپس جانے کے قابل ہو سکیں گے۔ ہم سفر کر سکیں دیگر کئی چیزیں کریں گے۔ اور ہمیں امید ہے اس سے ہماری معیشت معمول پر آجائے گی”۔
انہوں نے بتایا کہ جو لوگ ویکسین لگوا چکے ہیں وہ بغیر قرنطینہ کے کہیں بھی سفر کر سکیں گے۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت صحت اور ابوظہبی ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ جو لوگ ویکسین لگوا چکے ہیں وہ گرین لسٹ میں شامل علاقوں کا سفر کر سکیں گے۔ اور جب واپس آئیں گے تو انہیں قرنطینہ نہیں کیا جائے گا۔ تاہم انہیں کورونا کا پی سی آر ٹیسٹ کروانا ہوگا”۔
گرین لسٹ میں قطر، کویت، عمان اور سعودی عرب شامل ہیں۔
Source: Khaleej Times