متحدہ عرب امارات

منی لانڈرنگ قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر یو اے ای کے سنٹرل بینک نے ایک ایکسچینج ہاؤس پر 4 لاکھ 96 ہزار درہم جرمانہ عائد کر دیا

 

خلیج اردو آن لائن:

متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک (سی بی یو اے ای) نے منی لانڈرنگ، دہشت گردی اور غیر قانونی تنظیموں کی مالی اعانت سے نمٹنے کے ضوابط کی خلاف ورزی کرنے پر ملک میں خام کرنے والے ایک ایکسچینج ہاؤس پر مالی پابندی عائد کردی ہے۔

سنٹرل بینک کا کہنا ہے کہ اس کی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ زر مبادلہ اور دہشت گردی کی مالی اعانت روکنے کے لئے ایکسچینج کمپنی کا فریم ورک انتہائی کمزور تھا۔ لہذا ، اس نے کمپنی پر 4 لاکھ 96 ہزار درہم کا مالی جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

یہ پابندی 18 اپریل 2021 کو نافذ کردی گئی تھی۔ تاہم، بینک کی جانب سے ایکسچینج ہاؤس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔

مرکزی بینک کی جانب سے جمعرات کو کہا گیا "مرکزی بینک باقاعدگی سے نگرانی کر رہا ہے کہ آیا ایکسچینج ہاوسز، انکے مالکان، اور عملا ایکسچینج ہاؤسز کے وقار اور شفافیت کو برقرار رکھنے کے لیے یو اے ای کے قوانین اور سنٹرل بینک کے قواعد و ضوابط پر عمل کر رہے ہیں یا نہیں”۔

یاد رہے کہ اس پہلے سنٹرل بینک نے اکتوبر 2020 اور فروری 2021 میں بھی دو ایکسچینج ہاؤسز پر مالی پانبدیاں عائد کی تھیں۔ جبکہ جنوری میں 11 بینکوں پر انسداد منی لانڈرنگ قوانین پر عمل نہ کرنے کے الزام میں بینکوں پر 45 اشاریہ 75 ملین درہم کی مالی پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔

سنٹرل بینک کا انسداد منی لانڈرنگ کے اعلی معیار کو برقرار رکھنے کا خواہاں ہے اور بینک کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ آئندہ بھی ان قواعد کی خلاف ورزی کا مرتکب ہونے والوں کو سخت پابندیاں عائد کی جاتی رہیں گی۔

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button