خلیج اردو
دبئی: متحدہ عرب امارات میں کار شوروم کے ایک ملازم کو 250,000 درہم غبن کرنے پر سزا سنائی گئی ہے جو اس نے ایک ایسے گاہک سے وصول کی تھی جو کار خریدنے کی خواہش رکھتا تھا۔
عرب نسل کا یہ شخص گاہک کو وقت پر گاڑی پہنچانے میں ناکام رہا اور خریداری کے عمل کو مکمل کرنے میں بہت تاخیر ہوئی۔ جب متاثرہ کو معلوم ہوا کہ ملازم نے اپنے لیے رقم چھین لی ہے تو اس نے پولیس میں رپورٹ درج کرائی۔
بدعنوانی کی عدالت نے اسے ایک ماہ قید کی سزا سنائی اور غبن کی گئی رقم کا جرمانہ کیا۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق ایک عرب شخص نے دبئی کے پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کرائی کہ وہ دھوکہ دہی کا شکار ہوا ہے۔
اس نے بتایا کہ وہ الکوز کے علاقے میں ایک کار کے شوروم میں گیا، وہاں ایک ملازم سے ملا اور اسے بتایا کہ وہ ایک ایسی کار میں دلچسپی رکھتا ہے جو ظاہر کی جا رہی ہے – ایک ایسی کار جو درحقیقت کسی دوسرے شخص کی ہے۔
ملزم نے گاہک سے کہا کہ وہ گاڑی خرید سکتا ہے، جس کے بعد متاثرہ نے اسے 250,000 درہم دے دیے، اور انہوں نے کار وصول کرنے اور اسے اس کے نام پر رجسٹر کرنے کی تاریخ مقرر کی۔
تاہم ملزم بروقت گاڑی فراہم کرنے میں ناکام رہا۔ متاثرہ نے ملزم سے اس کی رقم واپس کرنے کو کہا، لیکن جب اس نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا تو متاثرہ نے پولیس میں رپورٹ درج کرائی، یہ سمجھتے ہوئے کہ وہ دھوکہ دہی کا شکار ہوا ہے۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم سے پوچھ گچھ کی، جس نے اس بات کا اعتراف کیا کہ متاثرہ نے اسے گاڑی خریدنے کے لیے دیے گئے پیسے اپنے پاس رکھنے کے بجائے خود پر خرچ کیے تھے۔
اس کے بعد اسے پبلک پراسیکیوشن کے پاس بھیجا گیا، جس نے اس پر غبن کا الزام لگایا۔ ملزم عدالت میں پیش نہیں ہوا جس پر عدالت نے غیر حاضری میں فیصلہ سنایا