
خلیج اردو
دبئی: دبئی میں ڈرائیوروں کی ٹریفک حادثات، جرمانوں اور بلیک پوائنٹس کی بنیاد پر خطرناک رویے کی شناخت اور درجہ بندی کے
لیے ایک نیا پلیٹ فارم متعارف کرایا گیا ہے جو مصنوعی ذہانت اور بڑی سطح کے ڈیٹا کا استعمال کرتا ہے۔
روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے تیار کردہ اس پلیٹ فارم کو ’ڈرائیور رسک اسکور‘ کا نام دیا گیا ہے، جو فی الحال آزمائشی مرحلے میں ہے۔ حتمی فیصلہ اس کے عوامی سطح پر نفاذ سے متعلق بعد میں کیا جائے گا۔
آر ٹی اے کے کارپوریٹ ٹیکنیکل سپورٹ سروسز سیکٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور چیف آرٹیفیشل انٹیلیجنس آفیسر محمد المظرب نے بتایا کہ یہ حل ادارے کے مختلف شعبوں کے ڈیٹا کو ایک مربوط نظام کے تحت جوڑ کر تیار کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ "ڈرائیور اپنی ایمریٹس آئی ڈی اور ڈرائیونگ لائسنس کی تفصیلات درج کرکے یہ جان سکتے ہیں کہ وہ کتنا خطرناک رویہ رکھتے ہیں۔ یہ اسکور ان کے رویے، ٹریفک جرمانوں اور دیگر عناصر کی بنیاد پر متعین کیا جائے گا، جو انشورنس کمپنیوں کے لیے بھی بہت مفید ثابت ہوگا۔”
اس نظام کے تحت ڈرائیوروں کو تین درجات میں تقسیم کیا جائے گا: کم خطرہ، درمیانہ خطرہ اور زیادہ خطرہ۔ انفرادی اسکور کا تعین حادثات، جرمانوں اور بلیک پوائنٹس کی بنیاد پر ہوگا، جس سے خطرناک ڈرائیوروں کو مزید تربیت دینے کا راستہ ہموار کیا جا سکے گا۔
آر ٹی اے کے نمائندے نے بتایا کہ موجودہ وقت میں یہ سسٹم صرف ادارے کے اندر استعمال ہو رہا ہے، تاہم مستقبل میں اس کی مالیاتی قدر بڑھانے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ "انشورنس کمپنیاں اس اسکور کی بنیاد پر پریمیم کی قیمتوں کا تعین کر سکیں گی، جس سے نہ صرف ٹریفک کی خلاف ورزیوں میں کمی آئے گی بلکہ حادثات کی شرح بھی گھٹے گی۔”
دبئی کی آبادی میں مسلسل اضافے کے سبب ٹریفک میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ شہر کی موجودہ آبادی 39 لاکھ 26 ہزار ہو چکی ہے، جبکہ سال 2023 کے مقابلے میں سال 2024 میں سالک میں رجسٹرڈ گاڑیوں کی تعداد 40 لاکھ 13 ہزار سے بڑھ کر 43 لاکھ 82 ہزار ہو چکی ہے۔
متعلقہ حکام وقتاً فوقتاً ڈرائیوروں اور پیدل چلنے والوں کی حفاظت کے لیے آگاہی مہمات کا انعقاد کرتے ہیں، جن میں اس نئے پلیٹ فارم کو اہم سنگ میل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
آر ٹی اے کے مطابق اس منصوبے کا ایک اہم مقصد یہ بھی ہے کہ عمر کے لحاظ سے ہدفی تربیت دی جائے، کیونکہ بعض اوقات خطرناک ڈرائیوروں میں نوجوانوں کی شرح زیادہ ہوتی ہے۔