عالمی خبریں

 پوپ فرانسس کے بعد ممکنہ نئے پاپا – وہ 9 اہم امیدوار جو چرچ کی قیادت سنبھال سکتے ہیں

خلیج اردو
ویٹیکن سٹی:ایک قدیم اطالوی کہاوت خبردار کرتی ہے کہ کونکلیو (یعنی کارڈینلز کا وہ خفیہ اجلاس جو نئے پوپ کا انتخاب کرتا ہے) میں کسی بھی اُمیدوار کو پہلے سے پاپا سمجھنا، خواہ عقیدے کی بنیاد پر ہو یا شرط لگانے کی نیت سے، دانشمندی نہیں۔ کہاوت ہے:
"جو شخص پاپا بننے کے ارادے سے کونکلیو میں داخل ہوتا ہے، وہ کارڈینل بن کر ہی باہر آتا ہے۔”

اس کے باوجود، دنیا بھر میں چرچ سے منسلک حلقے ان دنوں ان ممکنہ امیدواروں پر گفتگو کر رہے ہیں جنہیں “پاپابیلی” کہا جا رہا ہے – یعنی وہ کارڈینلز جو پوپ فرانسس (جن کی وفات کی خبر پیر کو ویٹیکن نے دی) کے جانشین ہو سکتے ہیں۔
یہ نام الفبٹک ترتیب سے درج کیے گئے ہیں۔

کارڈینل ژاں مارک اویلین (Jean-Marc Aveline) – فرانسیسی

فرانسیسی پریس میں بعض حلقے انہیں "جان 24ویں” کے نام سے پکارتے ہیں، کیونکہ ان کی شخصیت 1960 کی دہائی کے اصلاح پسند پاپا جان 23ویں سے مشابہت رکھتی ہے۔
پوپ فرانسس نے ایک بار مزاحیہ انداز میں کہا تھا کہ اُن کا جانشین شاید "جان 24ویں” کہلائے گا۔

اویلین کو ایک خوش اخلاق، ہنس مکھ شخصیت کے طور پر جانا جاتا ہے۔ مہاجرین اور مسلم دنیا سے مکالمے کے حامی ہیں، اور فرانسس کے نظریات کے بہت قریب سمجھے جاتے ہیں۔
انہوں نے الہیات میں ڈاکٹریٹ اور فلسفے میں ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔

ان کا خاندان ہسپانوی نژاد تھا جو الجزائر سے آزادی کے بعد فرانس منتقل ہوا۔ وہ زیادہ تر وقت مارسی میں رہے، جو ایک کثیر الثقافتی بندرگاہی شہر ہے۔

پوپ فرانسس کے دور میں اویلین نے برق رفتاری سے ترقی کی – 2013 میں بشپ، 2019 میں آرچ بشپ اور 2022 میں کارڈینل بنے۔
ستمبر 2023 میں انہوں نے بحر روم پر کلیسیائی کانفرنس کا انعقاد کیا، جس میں پوپ خود شریک ہوئے۔

اگر وہ منتخب ہوئے تو وہ 14ویں صدی کے بعد پہلے فرانسیسی پوپ ہوں گے، جب ویٹیکن کا صدر مقام ایوینیون منتقل کر دیا گیا تھا۔

وہ جان پال دوم کے بعد سب سے کم عمر پوپ ہو سکتے ہیں۔
اگرچہ انہیں اطالوی زبان کی سمجھ ہے، وہ روانی سے نہیں بول سکتے — اور یہ ویٹیکن کے معاملات میں ایک رکاوٹ بن سکتی ہے۔

کارڈینل پیٹر ایرڈو (Peter Erdo) – ہنگری

اگر ایرڈو منتخب ہوتے ہیں تو انہیں ایک “مصالحاتی امیدوار” کے طور پر دیکھا جائے گا — یعنی ایک قدامت پسند جو پوپ فرانسس کے اصلاحاتی دائرے سے بھی فاصلے پر نہیں۔

انہیں 2013 کے کونکلیو میں بھی پاپا بننے کے امیدواروں میں شامل کیا گیا تھا۔ ان کے یورپ اور افریقہ میں چرچ سے مضبوط روابط ہیں اور وہ “نئی تبلیغ” (New Evangelization) کے اہم رہنما مانے جاتے ہیں — جو سیکولر معاشروں میں ایمان کو دوبارہ جگانے کی کوشش ہے۔

انہوں نے یورپ میں کئی تقریروں میں براعظم کی عیسائی جڑوں پر زور دیا، تاہم وہ کسی انتہا پسندانہ یا محاذ آرائی والے مؤقف سے دور رہے۔

2015 کے مہاجرین کے بحران میں انہوں نے پوپ فرانسس کی مخالفت کرتے ہوئے چرچز میں پناہ گزینوں کو جگہ دینے کو “انسانی اسمگلنگ” سے تشبیہ دی، جو ہنگری کے قوم پرست وزیر اعظم وکٹر اوربان کے مؤقف کے قریب تھی۔

چرچ قانون کے ماہر ہیں۔ 40 کی عمر میں بشپ اور 2003 میں کارڈینل بنے۔ کئی زبانوں میں مہارت رکھتے ہیں — اطالوی، جرمن، فرانسیسی، ہسپانوی اور روسی۔ یہ روسی آرتھوڈوکس چرچ کے ساتھ کشیدگی کم کرنے میں مددگار ہو سکتی ہے۔

اگرچہ وہ پُراثر مقرر نہیں، مگر موجودہ صورتحال میں کارڈینلز شاید کسی پُرسکون اور متوازن شخصیت کو ترجیح دیں۔

کارڈینل ماریو گریچ (Mario Grech) – مالٹا

مالٹا کے چھوٹے جزیرے گوزو سے تعلق رکھنے والے گریچ پوپ فرانسس کے قریبی ساتھی اور Synod of Bishops کے سیکریٹری جنرل ہیں — یہ ویٹیکن کا ایک نہایت طاقتور عہدہ ہے۔

وہ شروع میں قدامت پسند خیال کیے جاتے تھے، لیکن بعد میں انہوں نے چرچ کی اصلاحات میں بھرپور حصہ لیا۔

2008 میں جب متعدد ہم جنس پرست شہری چرچ چھوڑ گئے، انہوں نے اس پر ہمدردی نہیں دکھائی۔ مگر 2014 میں ویٹیکن میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے چرچ پر زور دیا کہ وہ ایل جی بی ٹی افراد کے لیے زیادہ قبولیت اختیار کرے۔

اگلے دن پوپ فرانسس نے انہیں ناشتے کے دوران شاباش دی — جو ان کے عروج کا آغاز ثابت ہوا۔

2018 میں انہوں نے کہا:

"ہم ایک تبدیلی کے دور سے گزر رہے ہیں — اور میرے نزدیک یہ مثبت ہے۔ اگر چرچ ماضی میں ہی پھنسا رہا تو وہ آج کی دنیا میں غیر متعلق ہو جائے گا۔”

انہیں اصلاح پسند حلقوں میں پذیرائی ملی، جبکہ قدامت پسند کارڈینل مولر نے ان پر تنقید کی اور علمی حیثیت کو کمتر قرار دیا۔

ان کی شخصیت دونوں دھڑوں (روایتی اور اعتدال پسند) میں مقبول ہے، اور ان کی Synod کی قیادت کے باعث اکثر کارڈینلز انہیں جانتے ہیں — جو کہ اہم ہے۔

ایک بار انہوں نے کسانوں کی درخواست پر بارش کے لیے دعائیہ سفر کا اہتمام کیا۔ مقامی میڈیا نے اسے "قبل از تاریخ کی رسم” کہا، لیکن چند دن بعد واقعی بارش ہو گئی۔

کارڈینل خوان خوسے اومیلا (Juan José Omella) – اسپین

79 سالہ اومیلا پوپ فرانسس کی سوچ کے انتہائی قریب ہیں۔ سادہ مزاج اور نیک دل۔ اپنی زندگی سماجی انصاف اور ہمدردی پر مبنی چرچ کی خدمت کے لیے وقف کر رکھی۔

انہوں نے کہا:

"ہمیں دنیا کو صرف طاقتوروں کی نظر سے نہیں، بلکہ غریبوں کی آنکھ سے دیکھنا چاہیے۔”

انہوں نے افریقہ میں بھی بطور مشنری خدمات انجام دیں، اور اسپین کی فلاحی تنظیم "مانوس یونیڈاس” کے ساتھ 16 سال کام کیا۔

2015 میں بارسلونا کے آرچ بشپ اور 2016 میں کارڈینل بنائے گئے۔

2023 میں اسپین میں چرچ جنسی اسکینڈل پر آزاد کمیشن نے رپورٹ دی کہ 2 لاکھ سے زائد بچوں کا استحصال ہوا۔
اومیلا نے اس پر معافی مانگی، مگر رپورٹ کے اعداد و شمار پر شکوک ظاہر کیے اور کہا:

"اصل اہمیت اعداد کی نہیں، انسانوں کی ہے — اور ہم ان سے معافی مانگتے ہیں۔”

پوپ نے 2023 میں انہیں اپنے 9 رکنی مشاورتی گروپ میں شامل کیا — لیکن اگر کارڈینلز تبدیلی چاہتے ہیں، تو یہ قربت ان کے خلاف جا سکتی ہے۔

کارڈینل لوئس انتونیو گوکیم ٹیگلے (Luis Antonio Gokim Tagle) – فلپائن

ٹیگلے کو اکثر "ایشین فرانسس” کہا جاتا ہے، کیونکہ ان کے نظریات بھی سماجی انصاف، عاجزی، اور شمولیت پر مبنی ہیں۔ اگر وہ منتخب ہوتے ہیں، تو وہ تاریخ کے پہلے ایشیائی پوپ ہوں گے۔

وہ 1982 سے بطور پادری خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ابتدا میں فلپائن میں بشپ اور پھر مانیلہ کے آرچ بشپ مقرر ہوئے۔
پوپ بینیڈکٹ نے انہیں 2012 میں کارڈینل مقرر کیا۔

2019 میں، پوپ فرانسس نے انہیں ویٹیکن کا سربراہ مقرر کیا — چرچ کی تبلیغی شاخ یعنی "Dicastery for Evangelization” کا — تاکہ انہیں مرکزی انتظامی تجربہ حاصل ہو۔

ٹیگلے فلپائن سے تعلق رکھتے ہیں، جو ایشیا میں کیتھولک آبادی کا سب سے بڑا ملک ہے۔ ان کی والدہ چینی نژاد فلپائنی ہیں۔
وہ اطالوی اور انگریزی روانی سے بولتے ہیں۔

2015 سے 2022 تک وہ Caritas Internationalis کے سربراہ بھی رہے — جو دنیا بھر میں 160 سے زائد کیتھولک فلاحی تنظیموں کا عالمی اتحاد ہے۔

مگر 2022 میں، پوپ فرانسس نے اس ادارے کی ساری قیادت کو برطرف کر دیا — ان پر بدسلوکی اور عملے کی تضحیک کے الزامات تھے۔
ٹیگلے بطور صدر برطرف ہوئے، لیکن بتایا گیا کہ وہ روزمرہ کے معاملات میں شامل نہیں تھے۔

اس موقع پر ٹیگلے نے کہا:

"یہ وقت ہے کہ ہم اپنی ناکامیوں کا سامنا کریں۔”

یہ واقعہ ان کی پاپائیت کی دوڑ میں کیا اثر ڈالے گا — یہ وقت ہی بتائے گا۔

کارڈینل جوزف ٹوبن (Joseph Tobin) – امریکہ

اگرچہ بہت کم امکان ہے کہ دنیا کے کارڈینلز کسی امریکی کو پوپ بنائیں، لیکن اگر ایسا ہوا تو ٹوبن کو سب سے مضبوط امریکی اُمیدوار سمجھا جاتا ہے۔

وہ ریڈیمپٹرسٹ (Redemptorists) مذہبی جماعت کے سابق عالمی سربراہ رہے ہیں، اور دنیا کے کئی ممالک میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔
اطالوی، ہسپانوی، فرانسیسی اور پرتگالی زبانوں میں روانی رکھتے ہیں۔

ویٹیکن میں ایک اہم دفتر کے نائب سربراہ بھی رہ چکے ہیں (2009–2012)، پھر بینیڈکٹ نے انہیں انڈیانا پولس (Indianapolis) کا آرچ بشپ مقرر کیا، اور پوپ فرانسس نے 2016 میں انہیں کارڈینل بنایا۔
بعد ازاں وہ نیوارک (Newark) کے آرچ بشپ بنے۔

یہ وہی جگہ ہے جہاں تھیوڈور میکیرک جیسے سابق کارڈینل پر جنسی اسکینڈل سامنے آیا۔ ٹوبن نے اس معاملے میں شفافیت کا مظاہرہ کیا اور ماضی کے خفیہ معاہدے بھی پبلک کر دیے، جس پر انہیں سراہا گیا۔

وہ 13 بہن بھائیوں میں سب سے بڑے ہیں، اور یہ بات خود بتاتے ہیں کہ وہ شراب نوشی سے صحت یاب ہونے والے (recovering alcoholic) ہیں۔

انہوں نے 2017 میں کہا:

"چرچ کے بہت سے حصوں میں ایل جی بی ٹی افراد کو شرمندہ، الگ تھلگ، اور ناپسندیدہ محسوس کروایا گیا ہے — یہ مناسب نہیں۔”

کارڈینل پیٹر کوڈوو اپیا ٹرکسن (Peter Kodwo Appiah Turkson) – گھانا

ٹرکسن مغربی افریقہ کے چھوٹے سے گاؤں میں پیدا ہوئے، اور ان کی سادہ سی پس منظر سے چرچ کی بلندیوں تک کا سفر قابلِ رشک ہے۔
اگر وہ منتخب ہوتے ہیں تو وہ تاریخ کے پہلے افریقی نژاد پوپ بن سکتے ہیں۔

انہوں نے گھانا اور نیویارک میں مذہبی تعلیم حاصل کی، اور روم سے بائبل میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔

پوپ جان پال دوم نے انہیں 1992 میں کیپ کوسٹ کا آرچ بشپ مقرر کیا، اور 2003 میں وہ گھانا کے پہلے کارڈینل بنے۔

پوپ بینیڈکٹ نے انہیں 2009 میں ویٹیکن بلا کر "پونٹفیکل کونسل برائے انصاف و امن” کا سربراہ مقرر کیا۔
وہ عالمی سطح پر سماجی انصاف، انسانی حقوق، اور ماحولیاتی تبدیلی جیسے موضوعات پر سرگرم رہے، حتیٰ کہ Davos Economic Forum جیسے اجلاسوں میں چرچ کی نمائندگی بھی کی۔

2016 میں پوپ فرانسس نے ان کی کونسل کو دیگر دفاتر کے ساتھ ضم کر دیا، جس سے طاقت کا توازن بگڑا، اور چند اندرونی اختلافات بھی سامنے آئے۔

2021 میں انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، اور 2022 میں ویٹیکن نے انہیں سائنس اور سماجی سائنسز کے دو بڑے اداروں کا سربراہ بنا دیا۔

2023 میں بی بی سی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وہ دعا کرتے ہیں کہ:

"میں پوپ نہ بنوں۔”

مگر بعض ناقدین کہتے ہیں کہ ان کی میڈیا میں سرگرمی دراصل انتخابی مہم جیسی لگتی ہے۔

کارڈینل میٹیو ماریا زوپی (Matteo Maria Zuppi) – اٹلی

جب 2015 میں زوپی کو بولونیا کا آرچ بشپ بنایا گیا، تو اطالوی میڈیا نے انہیں "اطالوی برگولیو” (یعنی اطالوی فرانسس) کا لقب دیا — کیونکہ وہ پوپ فرانسس جیسے نظریات رکھتے ہیں۔

اگر منتخب ہوتے ہیں تو وہ 1978 کے بعد پہلے اطالوی پوپ ہوں گے۔

پوپ فرانسس کی طرح، زوپی بھی ایک "گلیوں کا پادری” ہیں، جو مہاجرین اور غریبوں کے لیے کام کرتے ہیں۔
وہ "Father Matteo” کے نام سے مشہور ہیں اور اکثر بولونیا میں بائیسکل پر سفر کرتے ہیں۔

انہوں نے ایک بار مسلم برادری کے لیے سور کے گوشت سے پاک tortellini بنوائے — جسے احترام اور خیرسگالی کی علامت کہا۔

مگر چرچ میں جنسی استحصال کے معاملات پر ان کی کارکردگی پر تنقید ہوئی ہے، کیونکہ اطالوی کلیسیا ان مسائل پر نسبتاً سست رہی ہے۔

وہ Sant’Egidio تنظیم سے بھی وابستہ ہیں — جو روم کی پرانی بستی Trastevere میں قائم ایک امن پر مبنی تنظیم ہے۔
1992 میں موزمبیق کی 17 سالہ خانہ جنگی کا خاتمہ اسی ادارے کی ثالثی سے ممکن ہوا، اور زوپی نے بھی اس میں کردار ادا کیا۔

حال ہی میں انہیں یوکرین-روس جنگ میں پاپائی ایلچی کے طور پر تعینات کیا گیا — خصوصاً روس لے جائے گئے یوکرینی بچوں کی واپسی پر توجہ کے لیے۔

زوپی خالص رومن پس منظر رکھتے ہیں، بول چال میں علاقائی لہجہ بھی نمایاں ہے۔ ان کے والد ویٹیکن کے اخبار L’Osservatore Romano کے ایڈیٹر تھے، اور ان کے نانا بھی ایک کارڈینل تھے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button