متحدہ عرب امارات

دبئی: بغیر اعلان کے لیتھیم بیٹریز طیاروں اور انسانی جانوں کیلئے خطرہ، آئیاٹا کا انتباہ

خلیج اردو
دبئی:
انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئیاٹا) نے خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر میں لیتھیم بیٹریز کی بڑھتی ہوئی غیر اعلانیہ ترسیل طیاروں اور مسافروں کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ آئیاٹا کے مطابق ایسی بیٹریز اکثر بغیر اعلان یا غلط معلومات کے ساتھ بھیجی جاتی ہیں، جو فضائی تحفظ کے ضوابط کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

آئیاٹا کے عالمی سربراہ کارگو برینڈن سلیوان نے 18ویں ورلڈ کارگو سمپوزیم کے دوران کہا، "سول ایوی ایشن حکام کو قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے شپرز کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے، اور حکومتوں کو خطرناک اشیاء کی محفوظ ترسیل کے لیے انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) کی کوششوں کی حمایت کرنی چاہیے۔”

برینڈن سلیوان نے مزید کہا کہ لیتھیم بیٹریز سے چلنے والے آلات، جیسے فونز، کیمرے، ٹیبلٹس، پاور ٹولز، ای-بائیکس اور ڈرونز کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس کے باعث ان بیٹریز کی ترسیل میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر نگرانی سخت نہ کی گئی تو ان میں حادثات کا خطرہ بھی بڑھ جائے گا۔

دنیا بھر میں کروڑوں لیتھیم بیٹریز کارگو اور مسافر طیاروں کے ذریعے منتقل کی جاتی ہیں، کیونکہ یہ بیٹریز جدید آلات اور کھیلوں کے سامان میں وسیع پیمانے پر استعمال ہوتی ہیں۔

آئیاٹا نے ایئر لائنز اور سپلائی چین کے شراکت داروں کے لیے رہنمائی تیار کی ہے تاکہ وہ ان خطرناک بیٹریز سے متعلقہ خطرات کو مؤثر طریقے سے سنبھال سکیں۔ یہ رہنمائی صنعت بھر میں تسلیم شدہ ہے۔

آئیاٹا نے حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے خطرات سے متعلق بنیادی معلومات شیئر کریں تاکہ ایئر لائنز ان خطرات کا اندازہ لگا سکیں اور مناسب اقدامات کر سکیں۔

ایک مثال دیتے ہوئے برینڈن سلیوان نے بتایا کہ مشرقی ایشیا کے ایک کارگو ٹرمینل پر معمول کی جانچ کے دوران "موبائل فون ایکسیسریز” کے طور پر ظاہر کی گئی ایک کھیپ میں درحقیقت خراب اور غیر اعلانیہ لیتھیم بیٹریز موجود تھیں۔ تفتیشی اہلکار کی بروقت کارروائی سے یہ خطرناک کھیپ طیارے میں لوڈ ہونے سے بچ گئی۔

انہوں نے اس کامیاب مداخلت کو اُس تربیت کا نتیجہ قرار دیا جو متعلقہ انسپکٹر کو فراہم کی گئی تھی۔

برینڈن سلیوان نے عالمی فضائی کارگو کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ روزانہ اوسطاً 1 لاکھ 80 ہزار ٹن سامان ہوائی سفر کے ذریعے اپنی منزل تک پہنچتا ہے۔ ان کے بقول، "یہ عالمی تجارت کی شہ رگ ہے جو ترقی، روزگار اور خوشحالی کا ذریعہ بنتی ہے۔”

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button