
خلیج اردو
دبئی: متحدہ عرب امارات کے وزیر نے کہا ہے کہ دبئی کا مقصد ہر آئندہ ڈیجیٹل کمپنی کو مصنوعی ذہانت پر مبنی بنانا ہے تاکہ وہ کاروبار دوست مصنوعی ذہانت کا مرکز بن سکے۔ یہ ایک روڈ میپ کا حصہ ہے جس کے تحت دبئی اپنی مصنوعی ذہانت کے استعمال میں مزید ترقی کرے گا۔
دبئی اے آئی ویک کے آغاز پر وزیر برائے مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل معیشت اور ریموٹ ورک ایپلیکیشنز، عمر سلطان المجرابہ نے کہا کہ دبئی نے آئندہ سال میں مصنوعی ذہانت کے استعمال میں بہتری کے لیے کئی اہداف مقرر کیے ہیں، جن میں حکومت اور نجی شعبے کے درمیان انضمام بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا، "دبئی کاروبار اور مصنوعی ذہانت کو سمجھتا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ہم بہترین ذہنوں کے ساتھ کام کر سکتے ہیں تاکہ دبئی کو وہ مقام ملے جہاں مصنوعی ذہانت کا اطلاق ہو اور اس کے فوائد حاصل ہوں۔”
عمر المجرابہ نے کہا کہ دبئی مصنوعی ذہانت کے شعبے میں کامیابی کے نئے دور کا آغاز کر رہا ہے، اور انہوں نے وضاحت کی کہ "ہر سنگل یونیکورن جو یو اے ای سے نکلا ہے وہ ایک اے آئی کمپنی تھی۔” انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ ہر کمپنی جو دبئی کی ڈیجیٹل معیشت کا حصہ بنے گی، وہ "اےآئی فرسٹ” کمپنی ہوگی۔
دبئی حکومت کے مطابق، دبئی تعلیم میں سرمایہ کاری کرے گا تاکہ بہترین ٹیلنٹ کو تیار کیا جا سکے۔ گزشتہ سال 10,000 سے زائد طلباء نے دبئی اے آئی ویک کے آغاز سے فائدہ اٹھایا۔
آئندہ سال میں، ہر حکومتی ادارہ اپنی مصنوعی ذہانت کے استعمال اور ٹیموں کی صلاحیتوں کی بنیاد پر درجہ بندی اور جائزہ لیا جائے گا۔