خلیج اردو: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) چاند کی سطح تک پہنچنے والا پہلا مسلم ملک بننے کے قریب ہے۔
یو اے ای کا راشد نامی روور (Rover) 25 اپریل کو چاند کی سطح پر اترے گا۔
یو اے ای کے محمد بن راشد اسپیس سینٹر کے ڈائریکٹر جنرل Salem Al Marri نے کہا کہ پہلی بار ایک مسلم ملک نے چاند پر لینڈ کرنے والا مشن روانہ کردیا ہے۔
یو اے ای کے اس مشن کو ایک جاپانی کمپنی آئی اسپیس کے لینڈر (lander) کے ساتھ دسمبر 2022 میں امریکی کمپنی اسپیس ایکس کے راکٹ کے ذریعے روانہ کیا گیا تھا۔
دبئی میں ایک کانفرنس کے دوران Salem Al Marri نے یو اے ای کے اس مشن کے بارے میں اپ ڈیٹ فراہم کی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مشن اب تک 16 لاکھ کلو میٹر کا فاصلہ طے کر چکا ہے اور توقع ہے کہ 25 اپریل کو وہ چاند کی سطح پر اتر جائے گا۔
یو اے ای اس سے قبل مریخ پر مشن کو کامیابی سے بھیج چکا ہے مگر پہلی بار وہ چاند کی سطح پر روور کو اتارنا چاہتا ہے۔
اس روور کا وزن 10 کلوگرام ہے اور اگر یہ کامیابی سے چاند کی سطح پر اتر جاتا ہے تو یہ پہلی بار ہوگا کہ کسی مسلم ملک کا مشن وہاں پہنچنے میں کامیاب ہوگا۔
اس روور میں 2 ہائی ریزولوشن کیمرے، مائیکرو اسکوپک کیمرے، تھرمل امیج کیمرے اور دیگر ڈیوائسز نصب ہیں اور اس کی مدد سے چاند کی سطح پر تحقیق کی جائے گی۔
چاند پر اترنا بھی آسان نہیں کیونکہ ایسے ایک تہائی سے زیادہ مشنز ناکام رہتے ہیں۔
اب تک صرف امریکا، چین اور روس کے مشن ہی چاند پر اترنے میں کامیاب ہوئے ہیں، مگر جاپان اور یو اے ای کا نام بھی اس فہرست میں شامل ہونے والا ہے۔
حالیہ برسوں میں بھارت اور اسرائیل کے چاند پر بھیجے جانے والے مشنز کو ناکامی کا سامنا ہوا تھا۔
اس سے قبل گزشتہ ہفتے آئی اسپیس کی جانب سے ایک بیان میں بتایا گیا تھا کہ اس کا تیار کردہ لینڈر مشن کے دوسرے مرحلے میں داخل ہوگیا ہے۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ اپریل 2023 کے آخر تک ہمارا لینڈر چاند پر اتر جائے گا۔
جاپانی کمپنی کی جانب سے چاند سے سطح سے گرد کو اکٹھا کرکے امریکی خلائی ادارے ناسا کو فروخت کیا جائے گا۔
اس طرح یہ پہلی بار ہوگا جب چاند کو کاروباری سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جائے گا۔