متحدہ عرب اماراتٹپس

کورونا کی وجہ سے تنخواہوں میں کٹوتی کے دورانیے میں اضافہ کیا جا سکتا ہے؟ اگر کمپنی تنخواہ میں کٹوتی کا فیصلہ واپس نہیں لیتی تو کیا کرنا چاہیئے؟

خلیج اردو
12 جنوری 2021
دبئی : کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں جہاں بہت سے لوگ بے روزگار ہوئے ہیں وہاں بندشوں کی وجہ سے ملازمین کو گھروں پر کام کرنے کی سہولت بھی دی گئی ہے۔ گھروں سے کام کرنے کے علاوہ ملازمین کی تنخواہیں بھی کم کیں گئیں تھی اور متحدہ عرب امارات میں اکثر کمپنیوں نے تنخواہیں آدھی کر دی تھیں۔

کورونا کی صورت حال بہتر ہوتے ہی کمپنیوں نے تنخواہوں کی بحالی کا اعلان کیا لیکن کچھ گنتی کے کمپنیز اب بھی ملازمین کو آدھی تنخواہ دے رہی ہیں۔ ایسے میں خلیج ٹائمز کو ایک شہری نے سوال بھیجا ہے جس کا جواب دیگر افراد کیلئے بھی مفید ہو سکتا ہے جو ایسے حالات سے نمٹ رہے ہوں۔

سوال : جون 2020 سے ہماری تنخواہ میں کٹوتی کی گئی ہے اور ہم گھر سے کام کررہے ہیں۔ اب ارباب ہمیں دفتر سے کام کرنے کا کہہ رہا ہے جبکہ تنخواہ میں کٹوتی کا فیصلہ واپس نہیں لیا گیا۔ کیا تنخواہ بحال کیے بغیر ہمیں دفتر سے کام پر مجبور کیا جا سکتا ہے؟

جواب : آپ کے سوال کو دیکھتے ہوئے یہ فرض کیا جارہا ہے کہ آپ جس ارباب کے ساتھ کام کررہے ہیں اس کی کمپنی متحدہ عرب امارات میں ہے۔ وزارت انسانی وسائل اور ایمریٹائزیشن نے وزارتی قراردار نمبر 279 جاری کیا جو کورونا وائرس کی وجہ سے ہے اور اس وباء کے دوران حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کے حوالے سے تھا۔ آپ کی صورت میں یہی قراردار لاگوں ہوتا ہے۔

اگر آپ کا ارباب کورونا وائرس کی وجہ سے زیادہ متائثر ہوا ہے تو وہ اس کا مجاز ہے کہ آپ کی تنخواہ میں کٹوتی کو جاری رکھ سکیں۔ ایسے میں جب افرادی قوت اور ایمریٹائزیشن کی وزارت نے اپنا قرارداد واپس نہیں لیا ، آپ کو اپنے کام کی جگہ کی حرمت کا خیال رکھتے ہوئے اس پر اکتفا کرنا ہوگا اور کم تنخواہ پر کام جاری رکھنا ہوگا۔ اگر آپ کا ارباب آپ کو آفس میں کام کیلئے کہہ رہا ہے تو وہ اس کا مجاز ہے ۔ تاہم اسے احتیطاطی تدابیر اختیار کرنی ہوں گی تاکہ آفس کو محفوظ بنایا جا سکے۔

آپ کے آفس کی جگہ کو باقاعدہ سے سینیٹائز کیا جائے اور سماجی فاصلہ برقرار رکھا جائے۔ احتیاطی تدابیر کے ساتھ وہ آپ کو آفس میں کام کرنے کیلئے کہہ سکتا ہے۔ باقعدہ سے سینیٹیشن اور کمپنی میں آنے والے افراد کا غیر ضروری اکھٹا ہونے سے پرہیز کیا جائے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button