متحدہ عرب امارات

شارجہ کی رہائشی عمارت میں ہولناک آتشزدگی: فرار کی کوشش میں شخص ہلاک، 5 افراد جاں بحق

خلیج اردو
شارجہ: شارجہ کے علاقے النہدہ میں واقع ایک بلند رہائشی عمارت میں گزشتہ روز لگنے والی شدید آگ نے پانچ قیمتی جانیں لے لیں، جبکہ ایک شخص فرار کی کوشش کے دوران گر کر جاں بحق ہو گیا۔ حادثے کے اگلے دن، عینی شاہدین اور رہائشیوں نے خوفناک مناظر کو یاد کرتے ہوئے اپنے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا۔

ایک ڈیلیوری بوائے نے بتایا کہ وہ پوری رات سو نہیں سکا، کیونکہ اس کی آنکھوں کے سامنے ایک شخص نے تاروں کے ذریعے نیچے اترنے کی کوشش کی مگر ناکام رہا اور گر کر جان کی بازی ہار گیا۔ اس کے بقول، دو افراد نے تاروں کے سہارے نیچے اترنے کی کوشش کی، جن میں سے ایک بچ گیا کیونکہ اس نے اپنے ہاتھوں کو کپڑے سے لپیٹ رکھا تھا، مگر دوسرا شخص بغیر حفاظتی اقدامات کے تھا، اس کے ہاتھ کانپ رہے تھے اور وہ بالآخر نیچے گر گیا۔

عمارت کے سامنے رہنے والی بھارتی نژاد راہیلا نے بتایا کہ وہ اور ان کا خاندان آگ بجھانے والی گاڑیوں کی آواز سے جاگے، اور بالکونی سے دیکھا کہ متاثرہ عمارت کی کھڑکیوں پر لوگ مدد کے لیے ہاتھ ہلا رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے چار افراد کو صرف چند منٹوں کے اندر نیچے گرتے دیکھا، جن میں سے دو شاید گرمی یا دھوئیں کی شدت کے باعث کود گئے جبکہ باقی دو نے تاروں کے ذریعے اترنے کی کوشش کی مگر ناکام رہے۔

اس سانحے سے راہیلا کا یونیورسٹی جانے والا بیٹا شدید متاثر ہوا، جو واقعے کے بعد قے کرنے لگا اور اب تک صدمے میں ہے۔

آگ عمارت کی 44ویں منزل پر لگی تھی، جس میں پانچ افراد جاں بحق، چھ شدید زخمی ہوئے جبکہ ایک رہائشی دھوئیں سے متاثر ہوا۔ تمام زخمیوں کو القاسمی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے اور ان کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔

پیر کی صبح جب ’خلیج ٹائمز‘ نے جائے حادثہ کا دورہ کیا تو عمارت کے ارد گرد ایک غیرمعمولی خاموشی چھائی ہوئی تھی۔ تاہم عمارت اور اس کے اردگرد کے ماحول سے ایسا محسوس نہیں ہوتا تھا کہ ایک روز قبل یہاں ایسا ہولناک واقعہ پیش آیا ہو۔

رہائشیوں کو رات تقریباً 11 بجے ان کے فلیٹس میں واپس جانے کی اجازت دی گئی، جیسا کہ قریبی اسٹیشنری دکان کے ملازم نے بتایا۔

عینی شاہدین کے مطابق عمارت کی بیرونی سطح پر پلاسٹرنگ اور پینٹنگ کا کام جاری تھا، جس کے دوران اسٹیل کی تاریں عمارت کی چھت سے نیچے لٹکائی گئی تھیں۔ انہی تاروں کو استعمال کرتے ہوئے کچھ افراد نے فرار کی کوشش کی۔ ایک رہائشی کے مطابق اگر عمارت کی آتش گیر ’کلیڈنگ‘ پہلے ہی نہ ہٹا دی جاتی، تو جانی نقصان کہیں زیادہ ہو سکتا تھا۔

شارجہ سول ڈیفنس کے مطابق آگ کی اطلاع صبح 11:30 بجے موصول ہوئی، جس کے بعد مختلف فائر اسٹیشنز سے ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچیں اور رہائشیوں کو بحفاظت باہر نکالا گیا۔

قریبی سپر مارکیٹ کے مالک نے بتایا کہ آگ لگنے سے صرف آدھا گھنٹہ قبل ان کے یہاں سے متاثرہ منزل پر ڈیلیوری کی گئی تھی۔ ایک ریسٹورنٹ مینیجر نے کہا کہ جاں بحق افراد میں سے چند ان کے مستقل گاہک تھے اور وہ ایک دن قبل ان سے ملاقات کر چکے تھے۔

واقعے کے بعد مقامی کمیونٹی نے بھرپور امدادی جذبے کا مظاہرہ کیا۔ قریبی دکانوں اور سپر مارکیٹس نے پانی اور جوس فراہم کیے، جبکہ کچھ ریسٹورنٹس نے رات کے کھانے بھی تقسیم کیے۔ نائجیریا سے تعلق رکھنے والی ٹریسا کے مطابق، علاقے میں رہنے والے سب لوگ مدد کے لیے نکل آئے تھے۔

مقامی افراد کے مطابق متاثرہ عمارت میں بڑی تعداد میں بیچلرز مقیم تھے، جن میں سے کئی افراد ایک ہی کمرے میں رہائش پذیر تھے کیونکہ عمارت کا کرایہ مناسب تھا اور وہ ’شیئرنگ اسپیس‘ کے لیے مشہور تھی۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button