متحدہ عرب امارات

خلیجی کشیدگی کے دوران معمولی تعطل کے بعد ایمریٹس ایئرلائن کی پروازیں معمول پر آگئیں

خلیج اردو
دبئی: متحدہ عرب امارات کی سرکاری ایئرلائن "ایمریٹس” نے تصدیق کی ہے کہ ایران کی جانب سے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر حملے کے بعد پیدا ہونے والی فضائی صورتحال کے باوجود اس کی پروازیں منگل کو دوبارہ مکمل شیڈول کے مطابق بحال کر دی گئی ہیں۔ ایمریٹس نے اس کشیدگی کے دوران اپنی آپریشنل حکمت عملی کو بروقت فعال کرتے ہوئے صرف چند پروازیں منسوخ کیں اور کچھ کو متبادل راستوں پر روانہ کیا۔

ایئرلائن کے ترجمان کے مطابق، "ہم نے فوری طور پر اپنی مضبوط ہنگامی منصوبہ بندی کو فعال کیا، اور کسی پرواز کو موڑنے کی ضرورت پیش نہیں آئی۔ صرف محدود تعداد میں پروازیں منسوخ ہوئیں جبکہ چند ایک کو فضائی حدود کی بھیڑ کے باعث طویل راستہ اختیار کرنا پڑا۔”

13 جون کو اسرائیل نے ایران کی عسکری اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا، جس میں کئی اعلیٰ ایرانی جرنیل مارے گئے۔ اس کے ردعمل میں ایران نے اسرائیل کے مختلف علاقوں پر میزائل حملے کیے۔ 23 جون کو ایران کے قطر میں واقع العدید بیس پر حملے کے بعد خلیجی ممالک—قطر، بحرین اور کویت—نے اپنی فضائی حدود عارضی طور پر بند کر دیں، جس سے پروازوں میں تعطل پیدا ہوا۔

اگرچہ ایمریٹس نے عمان اور بیروت کے لیے مختصر وقت کے لیے پروازیں معطل کیں، تاہم جلد ہی ان پروازوں کو دوبارہ بحال کر دیا گیا۔ ایئرلائن نے بتایا کہ اس نے تنازع سے متاثرہ علاقوں کی پروازوں کو عارضی طور پر روکا لیکن دیگر تمام منزلوں کے لیے خدمات جاری رکھیں۔

ایئرلائن نے بتایا کہ جنگ کے دوران اس نے 5,800 سے زائد پروازیں چلائیں اور 17 لاکھ سے زیادہ مسافروں کو منزل مقصود تک پہنچایا۔

ایمریٹس نے کہا کہ "ہم اپنی پروازوں کی حفاظت اور تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے متعلقہ حکام سے قریبی رابطے میں رہتے ہیں اور مسافروں کو اعتماد کے ساتھ سفر کی سہولت دینے کے لیے بروقت فیصلے لیتے ہیں۔”

موجودہ تنازع ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یو اے ای میں گرمیوں کی چھٹیوں کے باعث سفر میں غیر معمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جہاں ہزاروں افراد اپنے آبائی وطن یا ٹھنڈے علاقوں کی جانب سفر کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button