
خلیج اردو – وزارت سمندر پار پاکستانیز کے حکام کے مطابق بیرون ملک روزگار کے مزید مواقع تلاش کرنے کے لیے وزارتی سطح پر کام تیز کیا جا چکا ہے۔
پاکستان کی حکومت نے کویت، جاپان، جرمنی، رومانیہ اور ملائیشیا سے اس سلسلے میں رابطے کیے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے نوجوانوں کو سعودیہ، بحرین، کویت، متحدہ عرب امارات، قطر اور عمان لے جانے کا جھانسہ دے کر انہیں لُوٹنے والے درجنوں جعلساز افراد اور ادارے بھی سرگرم ہو گئے ہیں۔
جولوگوں کو ان کی جمع پونجی سے محروم کر دیتے ہیں۔ پاکستانی وفاقی ادارے بیورو آف امیگریشن اینڈ اوور سیز ایمپلائمنٹ کی جانب سے بحرین اور دیگر خلیجی ممالک جانے کے خواہش مندوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ جعلسازوں سے ہوشیار رہیں۔ بیورو کی جانب سے بحرین اور تُرکی کے حوالے سے ایک اخبار اور فیس بک میں چھپنے والے اشتہارات کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ گجرات اور راولپنڈی کے یہ ریکروٹمنٹ ادارے جعلی ہیں، انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے ملازمتوں پر بھرتی کا کوئی ٹھیکہ یا اجازت نامہ نہیں دیا گیا۔
نوجوان ان اداروں سے ہرگز رابطہ نہ کریں۔ اگر کسی ریکروٹمنٹ ایجنسی کو بحرین ملازمت کے لیے پیسے دے رہے ہیں تو بیوروآف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کی ویب سائٹ (ہائپرلنک) سے تصدیق کیے بغیر بھرتی کے لیے کسی کو کوئی رقم ادا نہ کریں۔ جعلساز زیادہ تر سوشل میڈیا ویب سائٹس پر لوگوں کو بحرین اور سعودی عرب میں پُرکشش ملازمت کا جھانسہ دے کر ان کی رقم لُوٹ کر رُوپوش ہو جاتے ہیں۔