
خلیج اردو
دبئی:دبئی میں پیر کو شروع ہونے والے عربین ٹریول مارکیٹ میں ماہرین نے کہا ہے کہ ویلنیس (صحت و تندرستی پر مبنی طرز زندگی) نہ صرف دنیا بھر بلکہ خلیجی خطے میں سیاحت کو متحرک کرنے والا اہم ترین عنصر بنتا جا رہا ہے، اور آئندہ برسوں میں اس شعبے میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔
ہاسپیٹیلٹی کنسلٹنگ کمپنی HVS کی صدر ہالہ مطر شوفانی نے کہا، ’’یورپ اور امریکہ کے لیے سب سے بڑا فیڈر مارکیٹ جی سی سی ہے۔ یہ ایک ایسا شعبہ ہے جو یہاں نمایاں طور پر ترقی کرے گا۔‘‘
ویزا کمپنی کی سینئر نائب صدر لیلا سرحان نے کہا کہ ان کے صارفین کی دلچسپی بھی ویلنیس کی جانب بڑھ رہی ہے۔ ’’ہم زیادہ سے زیادہ کارڈ ہولڈرز کو ایسی سہولیات کا مطالبہ کرتے دیکھ رہے ہیں۔ حالیہ مارکیٹ سروے کے مطابق، جہاں پہلے ویلنیس اور لائف اسٹائل ٹاپ 10 میں آتے تھے، اب یہ تین اہم ترین ترجیحات میں شامل ہو چکے ہیں۔‘‘
یہ گفتگو دبئی ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں منعقدہ پینل ڈسکشن میں کی گئی، جہاں 166 ممالک سے 2,800 نمائش کنندگان شریک ہیں۔ 28 اپریل سے یکم مئی تک جاری رہنے والا یہ ایونٹ مشرق وسطیٰ میں سیاحتی خیالات اور رجحانات کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔
تھرمے دبئی – مستقبل کی ویلنیس کا نیا چہرہ
کانفرنس میں تھرمے دبئی کے نمائندے بھی موجود تھے، جو 2028 تک مکمل ہونے والا ایک جدید ویلنیس منصوبہ ہے۔ زعبیل پارک کے جھیل کے وسط میں قائم ہونے والے 5 لاکھ مربع فٹ پر مشتمل اس مرکز میں ہینگنگ بوٹینیکل گارڈنز، گرم چشمے اور دنیا کا بلند ترین ویلنیس ریزورٹ شامل ہوگا۔
تھرمے دبئی کی سی ای او ایرینا ماٹے نے کہا، ’’ہم ایک ایسا سوشل ویلنیس انفراسٹرکچر بنا رہے ہیں جہاں لوگ تھرمل باتھ سے بچوں کے میوزیکل پرفارمنس تک، صحت مندانہ پروگرامنگ سے پودوں پر مبنی کھانے تک کا سفر ایک ہی جگہ پر کر سکیں گے۔ ہم کمیونٹیز کو جوڑتے ہیں اور حقیقی تبدیلی لے کر آتے ہیں۔‘‘
تھرمے گروپ پہلے ہی بخارسٹ میں اپنا مرکز چلا رہا ہے اور دنیا بھر میں مزید مراکز کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ایرینا کا کہنا تھا، ’’ہم نے ویلنیس کو جمہوری انداز میں پیش کیا ہے، یہ ایک مثبت قوت ہے جو صحت کے تحفظ کے شعبے میں اہم کردار ادا کرتی ہے