متحدہ عرب امارات

امارات میں نوجوان خریداروں کا رجحان برانڈڈ زیورات کے بجائے روایتی سونے کے زیورات کی طرف

خلیج اردو
دبئی: متحدہ عرب امارات اور خلیجی ممالک میں نوجوان نسل کی ترجیحات بدلنے لگی ہیں، اب وہ برانڈڈ سونے کے زیورات کے بجائے روایتی اور ثقافتی طرز کے زیورات کو ترجیح دے رہی ہے۔ عرب جیولرز کے مطابق نوجوان خریداروں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کے باعث روایتی ڈیزائنز میں اضافہ کیا جا رہا ہے، تاہم سونے کی بلند قیمتوں کے پیش نظر یہ زیورات نسبتاً کم قیمت پر تیار کیے جا رہے ہیں۔

الرمیزان جیولری کے مارکیٹنگ ڈائریکٹر محمد ذیبان نے خلیج ٹائمز سے گفتگو میں بتایا کہ ’’ہم نے محسوس کیا ہے کہ آج کی نسل، خاص طور پر جنریشن زی، روایتی زیورات میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہے۔ دس سال پہلے تک نوجوان برانڈز کے پیچھے تھے، مگر اب وہ اپنی ثقافت اور روایت سے جڑنے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ اسی لیے ہماری نئی کلیکشنز بھی یو اے ای کی ثقافت اور روایات، جیسے صحرا اور غزال سے متاثر ہیں۔‘‘

محمد ذیبان کے مطابق اب ان کے اسٹور کی 70 فیصد سے زائد کلیکشن روایتی ڈیزائنز پر مشتمل ہے، جو پہلے صرف 30 سے 40 فیصد تک محدود تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ’’یہ خوش آئند بات ہے کہ نوجوان نسل اپنے دادا، دادی اور نانا، نانی کی کہانیوں سے جڑے ان ڈیزائنز کو فخر سے پہنتی ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی گاہک 70 سال پرانے ڈیزائن کو جدید انداز میں دوبارہ بنوانا چاہے تو ان کے پاس اس کی سہولت موجود ہے۔

جوہرہ جیولری کے ڈپٹی گروپ سی ای او تمجید عبداللہ نے بھی اس رجحان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بالکل درست ہے کہ نوجوان خریدار روایتی ڈیزائنز کو اپنانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ ’’جنریشن زی اپنی دادیوں کے زیورات سے جذباتی لگاؤ رکھتی ہے، لیکن وہ زیورات عموماً 100 سے 150 گرام وزنی ہوتے تھے، جو اب ان کی پہنچ سے باہر ہیں۔ اس لیے ہم نے ان ہی ڈیزائنز کا وزن کم کر کے 18 سے 20 گرام کر دیا ہے تاکہ وہ ان کا لطف سستے داموں اٹھا سکیں۔‘‘

سونے کی بلند ترین قیمتوں کے پیش نظر جیولرز اب زیورات کے سائز میں کمی کر رہے ہیں مگر ڈیزائن برقرار رکھتے ہیں۔ تمجید عبداللہ نے کہا کہ ’’یہ ایک مشکل کام ہے مگر ہم نے اسے ممکن بنایا ہے۔‘‘

گزشتہ پیر کے روز متحدہ عرب امارات میں 24 قیراط سونا 468.5 درہم اور 22 قیراط 433.75 درہم فی گرام کی بلند ترین سطح پر ٹریڈ ہو رہا تھا، جبکہ عالمی مارکیٹ میں سونا 3886.8 ڈالر فی اونس پر پہنچ گیا۔

سیلم الشعیبی جیولری کے نائب سی ای او احمد انیزان کے مطابق بھی روایتی زیورات کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور انہیں روزانہ درجنوں گاہکوں کی جانب سے ایسے ڈیزائنز کی طلب موصول ہو رہی ہے۔

 

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button