خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات میں 3 سال سے کم عمر بچوں کو ہراسانی سے نمٹنے کیلئے ورکشاپس کا انعقاد

خلیج اردو: متحدہ عرب امارات کے بچوں کو ان کے حقوق اور فرائض کے بارے میں تعلیم دی جارہی ہے ، اوراس سلسلے میں وزارت کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے زیر اہتمام آگہی ورکشاپس کے ذریعے بچوں کو جسمانی ہراسگی کی شناخت، اسکی اطلاع دینے اوراس سے بچاوّ کے طریقوں کے بارے میں تعلیم دی جارہی ہے۔

ابوظہبی محکمہ ثقافت اور سیاحت کی لائبریریوں کے اشتراک سے کی جانے والی ورکشاپس ، "وڈیما” چائلڈ رائٹس فیڈرل لاء اور پروگرام "مجھے منظور نہیں” کے بارے میں وزارت کے آگاہی کے اقدامات کا حصہ ہیں۔

"مجھے منظور نہیں” پروگرام ، جو 3 سے 10 سال کی عمر کے بچوں کیلئے بنا ہے ، بچوں کو یہ سکھانے پر مرکوز ہے کہ اگر وہ مواصلات کے جدید طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے کسی بدسلوکی کا انکشاف کرتے ہیں تو وہ کس طرح زیادتی کو قبول کرنے سے انکار کریں اور اسکے لئے وہ کس چیز کا سہارا لے سکتے ہیں۔

پروگرام ایک الیکٹرانک سسٹم کا استعمال کرتا ہے جس میں بچوں کے تاثرات اور معلومات سے استفادہ کرنے کے لیے اور ساتھ ہی بچوں میں غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لیے متعدد سوالات پوچھے جاتے ہیں۔

اس سال کی ورکشاپس کئی موضوعات پر بھی توجہ مرکوز کرتی ہیں، خاص طور پر: بچوں کے خاندانی حقوق، صحت کے حقوق، تعلیمی حقوق، ثقافتی حقوق، تحفظ، دوسروں پر بچوں کے فرائض، اور بدسلوکی کی کسی بھی صورت میں متعلقہ حکام کا رابطہ نمبر یاد رکھنا۔

وزارت نے کہا کہ وہ بیداری ورکشاپوں کو بچوں کے حقوق کے قانون "ودیما” اور اس کے انتظامی ضوابط سے جوڑ کر معاشرے میں بچوں کے حقوق کے کلچر کو پھیلانے کے لیے بے حد خواہشمند ہے تاکہ بیداری کو فروغ دیا جا سکے اور مختلف سطحوں پر بچوں کے حقوق کے تئیں ادارے، خاندان اور کمیونٹی کے ارکان کے مابین مثبت سماجی رویہ اور طرز عمل پیدا کیا جا سکے۔

یہ ورکشاپس کلیدی ستونوں کو اپناتی ہیں جن کا مقصد بچوں کے حقوق کے تحفظ کے اقدامات اور ان پر عمل درآمد کے مناسب طریقوں کو واضح کرنا، بچوں کے حقوق کے قانون کو لاگو کرنے والے تمام حکام کی ذمہ داریوں کو متعارف کرانا، اور خطرے کے عوامل کو کم کرنے کے لیے ابتدائی مداخلت کے طریقوں کو واضح کرنا اور ان کے اثرات کو بچے اور اس کے خاندان پر واضح کرنا ہے۔

"وڈیما” بچوں کے حقوق کے قانون میں کئی بنیادی دفعات شامل ہیں جن میں بچوں کے حقوق سے متعلق تمام ضوابط شامل ہیں جیسے: بچے کا زندگی کا حق، فلاح و بہبود، اخراجات اور صحت کی دیکھ بھال کی خدمات، مختلف پروگراموں اور سرگرمیوں میں بچے کی شمولیت جو اس کی شخصیت کو نکھارتی ہے اور اسے قابل بناتی ہے کہ وہ تمام خدشات اور چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے ضروری مہارتیں حاصل کرے، یہ قانون تعلیمی اداروں میں ہر قسم کے تشدد کی ممانعت اور بچوں کو استحصال یا بدسلوکی سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

قانون میں قابل اطلاق ضوابط اور قوانین کی بنیاد پر مجاز حکام کے ساتھ مل کر چائلڈ پروٹیکشن یونٹس قائم کرکے بچوں کے تحفظ کے حقوق بھی شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button