خلیج اردو
دبئی:بینک کے صارفین کو ایک نئی فشنگ تکنیک سے خبردار کیا گیا ہے جس میں کیو آر کوڈر کا استعمال شامل ہے۔
متحدہ عرب امارات کا ایک بڑا بینک اپنے صارفین کو ان طریقوں سے آگاہ کر رہا ہے جن کے ذریعے سائبر کرائمین لوگوں کو ‘کوئیشنگ’ کے ذریعے نشانہ بنا رہے ہیں۔
یہ مجرمان کیو آر کوڈز کا استعمال کرتے ہوئے گاہک کی نجی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، یا انہیں اپنے آلات میں نقصان دہ سافٹ ویئر ڈاؤن لوڈ کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔
آپ ‘کوئیشنگ’ کی شناخت کیسے کر سکتے ہیں؟
سکیمرز کو آرز کوڈ والی تصویر کے ساتھ ای میل بھیجتے ہیں۔
کوڈ کو اسکین کرنے پر، صارفین کو جعلی ویب سائٹ پر بھیج دیا جا سکتا ہے۔
ویب سائٹ صارف سے اپنی نجی معلومات درج کرنے کو کہے گی۔ایمریٹس این بی ڈی نے صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ دھیان رکھیں اور ان احتیاطی تدابیر کو بروئے کار لائیں تاکہ مسائل کا شکار ہونے سے بچ سکیں۔
ایسے کیو آر کوڈز پر مشتمل ای میلز سے ہوشیار رہیں جو کسی ناواقف ذریعہ سے شروع ہوتے ہیں۔کوڈ پر کلک کرنے سے پہلے اس کی قانونی حیثیت کو یقینی بنانے کے لیے لنک پر ہوور کر کے پہلے اس کا پیش نظارہ ہمیشہ چیک کریں۔
کیو آر کوڈز پر نظر رکھیں جو آپ کو غلط ویب سائٹ پر بھیج رہے ہیں اور نجی معلومات طلب کر رہے ہیں۔بھیجنے والے کے ای میل ایڈریس کی تصدیق کریں اور جواب دینے سے پہلے یقینی بنائیں کہ یہ کسی سرکاری ذریعہ سے ہے۔
بینک نے صارفین کو یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ کسی بھی معلومات سے سمجھوتہ ہونے کی صورت میں فوری طور پر ان سے رابطہ کریں۔