
خلیج اردو
ابوظہبی: متحدہ عرب امارات کے قومی مرکز برائے موسمیات نے رواں سال کے آغاز سے اب تک بارش میں اضافہ کرنے کی کوششوں کے تحت 110 کلاؤڈ سیڈنگ (مصنوعی بارش) پروازیں کی ہیں۔ تاہم، اس عرصے میں جاری موسمی رجحان کے باعث ملک بھر میں بارش کی مقدار میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
این سی ایم کے مطابق، اس سال موسمِ سرما میں معمول کے مطابق بارش نہیں ہوئی۔ زیادہ تر علاقوں میں بارش کی مقدار نہایت کم رہی، اور اب تک سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی بارش 20.1 ملی میٹر رہی، جو 14 جنوری کو راس الخیمہ کے جبل جیس اسٹیشن پر نوٹ کی گئی۔
متحدہ عرب امارات خلیجی خطے میں کلاؤڈ سیڈنگ ٹیکنالوجی میں صف اول کا ملک ہے، جو جدید ترین موسمیاتی ریڈار سسٹمز اور نمک سے لیس فلیئرز کے ذریعے مخصوص طیاروں کی مدد سے مصنوعی بارش کی کوشش کرتا ہے۔ ان بادلوں کا گذشتہ برسوں میں تفصیلی مطالعہ کیا گیا تاکہ مؤثر سیڈنگ کے لیے موزوں حالات کی نشاندہی کی جا سکے۔
عربی اخبار "الخلیج” سے گفتگو کرتے ہوئے این سی ایم نے وضاحت کی کہ ان کے طیاروں کو مخصوص وقت اور مقامات پر درست طریقے سے بھیجا جاتا ہے تاکہ کامیابی کے امکانات بڑھائے جا سکیں۔ اس وقت مرکز کے پاس چھ کلاؤڈ سیڈنگ کے لیے مختص طیارے موجود ہیں۔
مرکز نے 2024 کے موسمِ سرما سے موجودہ سال کے موسم میں نمایاں فرق کی بھی نشاندہی کی۔ گزشتہ سال غیرمعمولی بارشیں ہوئیں جنہوں نے زیرزمین پانی اور ذخائر کو بھر دیا، جب کہ اس سال زیادہ تر علاقوں میں خشکی اور کم بارش دیکھی گئی ہے۔
ماہرین نے اس تبدیلی کو ‘لا نینا’ کے اثرات سے جوڑا ہے، جو عرب خطے میں ذیلی گرم علاقوں کے دباؤ میں اضافہ کرتی ہے، جس کی وجہ سے وہ کم دباؤ والے سسٹمز محدود ہو جاتے ہیں جو عموماً بارش کا باعث بنتے ہیں۔
اپریل کے مہینے میں بارش کے رجحانات میں بھی واضح فرق دیکھا گیا، جہاں ‘ختم الشقلا’ اسٹیشن پر 16 اپریل کو ایک ہی دن میں 254.8 ملی میٹر کی غیرمعمولی بارش ریکارڈ کی گئی، جو موسمی تغیرات کی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔