خلیج اردو
نئی دہلی :ہندوستان کے دارالحکومت میں پولیس نے وزیر اعظم نریندر مودی کے مخالف پوسٹرز لگانے اور تقسیم کرنے پر درجنوں مقدمات درج کرلیے ہیں۔
انڈین میڈیا کے مطابق پولیس نے ’مودی ہٹاؤ، ملک بچاؤ‘ کے پوسٹرز بنانے اور تقسیم کرنے پر 100 سے زائد مقدمات درج کرکے چھ افراد کو گرفتار کیا ہے جبکہ باقی افراد کی گرفتاری کے لئے سرچ آپریشن جاری ہے ۔
انڈین میڈیا کے مطابق نئی دہلی میں’مودی ہٹاؤ، ملک بچاؤ‘ کے دو ہزار سے زائد لگائے گئے پوسٹرز ہٹائے گئے ہیں اور ایک وین بھی پکڑی گئی ہے جس میں سے سینکڑوں کی تعداد میں وزیراعظم مودی مخالف پوسٹرز برآمد ہوئے ہیں۔
گرفتار ہونے والے افراد میں پرنٹنگ پریس کے دو مالکان بھی شامل ہیں۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار ہونے والے ایک شخص نے دوران تفتیش بتایا ہے کہ اس کے مالک نے انہیں پوسٹرز چھاپ کر نئی دہلی میں عام آدمی پارٹی کے ہیڈکوارٹرز تک پہنچانے کا حکم دیا تھا۔
دوسری جانب عام آدمی پارٹی نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ’مودی ہٹاؤ، ملک بچاؤ‘ کا ہیش ٹیگ ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’وزیراعظم مودی، آپ کتنی ایف آئی آرز درج کروائیں گے؟ اب تو ہر کونے سے یہی آواز آ رہی ہے۔‘
PM Modi, इस पर कितनी F.I.R. करवाओगे?
अब तो हर कोने से आवाज़ आ रही है: #ModiHataoDeshBachao pic.twitter.com/ZrfVKTGiAF
— AAP (@AamAadmiParty) March 22, 2023
خیال رہے دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت ہے اور پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال اس کے وزیراعلیٰ بھی ہیں۔
پوسٹرز چھاپنے اور سڑکوں پر بینرز چسپاں کرنے پر بننے والے مقدمات پر سوشل میڈیا صارفین وزیراعظم مودی کی حکومت پر تنقید کر رہے ہیں۔
ستیش ریڈی نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’اگر صرف یہ پوسٹر ہی 100 سے زائد ایف آئی آرز اور درجنوں گرفتاریوں کی وجہ ہے تو میں بھی گرفتار ہونے کو تیار ہوں۔‘
نئی دہلی میں حکام کا کہنا ہے کہ ’مودی ہٹاؤ، ملک بچاؤ‘ پوسٹرز لگانے پر مقدمات ’پرنٹنگ پریس ایکٹ‘ کے تحت درج کیے گئے ہیں۔