خلیج اردو: بھارتی شہر علی گڑھ کے ایک نجی کالج کے پروفیسر کو کیمپس کے احاطے میں نماز پڑھنے پر حکام نے جبری چھٹی پر بھیج دیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کچھ دن قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں علی گڑھ میں واقع شری ورشنی کالج کے پروفیسر ایس کے خالد کو کیمپس کے اندر ایک پارک میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا گیا۔
جیسے ہی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ،دائیں بازو کی تنظیموں بشمول بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور یووا مورچہ نے پروفیسر اور کالج کے خلاف احتجاج کیا۔
تاہم اس ویڈیو کو کالج حکام کے نوٹس میں لایا گیا اور ایک تحقیقاتی پینل تشکیل دیا گیا
حکام نے بتایا کہ اتوار کو قائم کیا گیا پینل اس ہفتے اپنی رپورٹ پیش کرنے والا ہے،کالج کے پرنسپل کے مطابق تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے جو کیس کے حقائق کا جائزہ لے گی، پینل کے فیصلے کے مطابق مزید کارروائی کی جائے گی۔
#ALIGARHNamazUpdate
"Us din jaldi mein tha duty ka time ho raha tha, kamar mein bhi dard tha isliye masjid nahin gaya"
– Prof Dr S R Khalid who offered namaz.
Principal says, "Saraswati pooja is culture, its not religion"
All details, Read 👇@newsclickinhttps://t.co/C7QmtaCSx6 pic.twitter.com/V8ILD6DFe2— Satyam Tiwari (@BBauuaa) June 1, 2022
دوسری جانب پروفیسر ایس کے خالد کا کہنا ہے کہ میں نماز کے لیے مسجد نہیں جا سکا کیونکہ میری کمر میں درد تھا اور ڈیوٹی کے لیے بھی دیر ہو رہی تھی اس لیے کیمپس کے پارک میں نماز اداکی