خلیج اردو
لندن : اثاثوں کی برآمدگی کیلے کام کرنے والی کمپنی براڈ شیٹ نے بدعنوانی کے الزامات لگانے پر سابق وزیر اعظم پاکستان نواز شریف سے معافی مانگ لی۔
کمپنی کو پاکستان کے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے شریف خاندان سمیت سیاسی مخالفین کے خلاف تحقیقات کا ٹھیکا دیا گیا تھا۔ کمپنی کے سی ای او نے جیو نیوز کو ایک ویڈیو انٹرویو دیتے ہوئے باقاعدہ معافی مانگی ہے۔
پاکستان میں انگریزی اخبار ڈان نے جیوز نیوز کی اس انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کاوے موسوی نے نواز شریف پر الزامات کی معافی مانگ لی ہے۔
اس انٹرویو کو پاکستان کے ایک سنیئر اینکر کامران شاہد نے اپنے ٹویٹ اکاؤنٹ سے پوسٹ کیا ہے۔
Mr Masauvi of Broadsheet apologising Mian NAWAZ SHAREEF For placing False corruption charges .. Seeking apology from MR Shareef pic.twitter.com/hSv7gzdlod
— Kamran Shahid (@FrontlineKamran) March 22, 2022
مسٹر موسوی نے کہا کہ ’ہمیں دوسروں کی بہت سی لوٹی ہوئی دولت ملی لیکن میں بطور خاص کہہ سکتا ہوں کہ تقریباً 21 سال کی تحقیقات میں نواز شریف یا ان کے خاندان کے کسی رکن کا ایک روپیہ نہیں تھا۔
کاوے موسوی کاکہنا تھا کہ ’قومی احتساب بیورو نیب کی وجہ سے اس دھوکہ دہی کے معاملے میں فریق بننے پر مجھے سابق وزیراعظم سے معافی مانگنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ‘۔
انہوں نے کہا کہ ’نواز شریف کو مکروہ الزامات کا نشانہ بنایا گیا اور جب حقائق تبدیل ہوئے تو میں نے اپنے خیالات تبدیل کرلیے جس پر مطمئن ہوں‘۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس متعدد مواقع پر کاوے موسوی نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے پاس نواز شریف کے خلاف ’کرپشن‘ کے شواہد ہیں اور یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ شریف فیملی نے انہیں رشوت دینے کے لیے رابطہ کیا ہے۔
اس حوالے پاکستان کی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور سیاسی جماعت مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ احتساب کے نام پر شریف خاندان کو نشانہ بنایا گیا۔
Broadsheet CEO's revelations expose politically inspired witch-hunt of Nawaz Sharif & family in the name of so-called accountability. Corruption allegations were made to keep him out of public life. Now the whole edifice of lies, deceit & character assassination stands demolished
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) March 22, 2022
Source: Dawn