پاکستانی خبریںعالمی خبریں

وزیراعظم عمران خان کا دورہ چین،مشترکہ اعلامیہ جاری

خلیج اردو
اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کے چار روزہ دورہ چین کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم نے چینی قیادت کی دعوت پر چین کا دورہ کیا۔ وزیراعظم نے سرمائی اولمپک گیمز 2022 کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔

اعلامیے کئ مطابق وزیر اعظم نے چین کے صدر صدر اور وزیراعظم سے ملاقات کی۔وزیراعظم نے سرمائی اولمپک گیمز کے بہترین انتظامات پر چینی حکومت کی تعریف کی۔وزیراعظم نے چین کو کھیلوں کی منظم اور شاندار میزبانی پر مبارکباد دی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اولمپک گیمز ایک عالمی ایونٹ ہے جس سے باہمی افہام و تفہیماوردوستی کو فروغ ملا۔ چینی قیادت نے وزیر اعظم عمران خان کی سرمائی اولمپک گیمز میں شرکت کو سراہا۔دونوں ممالک کا اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو مزید مظبوط بنانے پر اتفاق کیا اورپاک چین قیادت کا دوطرفہ تعلقات،علاقائی صورتحال اور بین الاقوامی سیاسی منظر نامے پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے چین کی ترقی اور خوشحالی کے لیے صدر شی جن پنگ کی قیادت کے کی تعریف کی اور پائیدار پاکستان کے لیے صدر شی جن پنگ کے ذاتی تعاون کو سراہا۔ رہنماؤں نے پاک چین سٹریٹجک تعلقات اور لازوال دوستی کو مزید مظبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیر اعظم خان کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ قریبی دوستی کو پاکستانی عوام کی مستقل حمایت حاصل ہے۔ دونوں اطراف کی قیادت کا ایک دوسرے کے بنیادی مفادات سے متعلق امور پر مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔ پاکستان کی جانب سے ون چائنا پالیسی، تائیوان،ہانگ کانگ، سنکیانگ اور تبت پر چین کی حمایت کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ چینی قیادت نے پاکستان کی خودمختاری، آزادی اور سلامتی کے تحفظ اور سماجی و اقتصادی ترقی میں حمایت کا اعادہ کیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے صدر شی جن پنگ کو پاکستان کےدورہ کی دعوت دی ۔ وزیر اعظم خان نے کہا کہ پاکستانی عوام چینی صدر کے تاریخی استقبال کے منتظر ہیں۔ اعلامیے کے مطابق چینی قیادت کا دونوں اطراف کی باہمی مشاورت سے مناسب دورہ پاکستان پر اتفاق کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال سفارتی تعلقات کے قیام کی 70ویں سالگرہ دونوں ممالک کی سفارتی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

پاک چین قیادت نے وزراء خارجہ کے اسٹریٹجک اجلاسوں کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا اور پاک چین اسٹریٹجک اجلاس جلد از جلد منعقد کرنے پر اتفاق کیا ۔ فلیگ شپ منصوبے کے طور پ سی پیک نے پاکستان کی اقتصادی اور سماجی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے،وزیراعظم دونوں فریقین نے سی پیک منصوبوں کی اہم شراکت کو تسلیم کیا۔سی پیک کے3 جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

پاک چین قیادت نے چینی نجی شعبوں اور کاروباری افراد کا پاکستان کی صنعتی ترقی میں کردار ادا کرنے پر اتفاق کیا۔ چینی قیادت نے وزیراعظم کی جانب سے پاک چین بزنس اینڈ انویسٹمنٹ فورم کے انعقادکو سراہا ۔ دونوں ممالک کے کاروباری شعبوں کے درمیان تعاون کو بڑھانے پر اتفاق ہوا۔ سی پیک جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کو تجارت، انفراسٹرکچر، صنعتی ترقی کا ٹاسک سونپ دیا گیا۔

زرعی ٹرانسفارمیشن پلان سائنسی اور تکنیکی تعاون سمیت سماجی و اقتصادی تعاون کو مضبوط پر اتفاق کیا گیا اور صحت، ماحولیات اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں قریبی دوطرفہ تعاون پر بھی بات چیت سمیت چین پاکستان صحت، صنعت، تجارت اور ڈیجیٹل کوریڈور شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ دونوں فریقوں نے گوادر کو سی پیک کا مرکزی ستون قرار دیا۔

دونوں فریقین نے مشترکہ طور پر گوادر پورٹ کی تعمیر اور آپریشن کو تیز کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے گوادر میں کم کاربن سرکلر انڈسٹری زون بنانے کا فیصلہ کیا۔ گوادر شہر اور اس کے رہائشیوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے اعلیٰ معیار کے روزگار کے منصوبے بنانے پر اتفاق سمیت سی پیک کو تمام خطرات اور منفی پروپیگنڈے سے بچانے کے لیے اپنے مضبوط عزم کا اظہار کیا گیا۔

پاکستان نے تمام چینی اہلکاروں، منصوبوں اور اداروں کی حفاظت کے لیے ہرممکن کوششیں کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ چینی قیادت نے سکیورٹی اقدامات پر پاکستان کے اقدامات کو سراہا۔ اعلامیے کے مطابق سی پیک علاقائی خوشحالی اور بہتر رابطے کے لیے اہم ہے۔

وزیر اعظم نے پاکستان کو کوویڈ 19 ویکسین کی فراہمی پر چینی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ اعلامیہ کے مطابق چین کورونا وباء سے نمٹنے کیلئے پاکستان سے تعاون جاری رکھے گا۔ چین صحت عامہ کے بنیادی ڈھانچے اور پاکستان میں دواسازی کی صنعت کی ترقی کے لیے مشترکہ منصوبوں کے لیے اپنے موجودہ تعاون کو جاری رکھے گا۔

پاک چین قیادت نے دوطرفہ تجارتی حجم میں ریکارڈ اضافے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پاک چین آزاد تجارتی معاہدے کے دوسرے مرحلے کو مکمل طور پر استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔ دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم اور وسعت دینے پر اتفاق کیا۔ چینی قیادت پاکستان کی اعلیٰ معیار کی خوراک اور زرعی مصنوعات کو چینی مارکیٹ میں خوش آمدید کہنے پر تیار ہوئی اور چینی ای کامرس پلیٹ فارمز پر پاکستان کے پویلینز کے قیام کا خیرمقدم کیا۔ دونوں فریقین نے ای کامرس میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا اور آن لائن ادائیگی کے نظام کے قیام اور لاجسٹکس، ویئر ہاؤسنگ اور کسٹم کی سہولت میں تعاون پر اتفاق کیا ہے۔

دونوں فریقین نے دسمبر 2021 میں اقتصادی، تجارتی، سائنسی اور تکنیکی تعاون پر پاک چین مشترکہ کمیٹی کے 15ویں اجلاس کے کامیاب انعقاد پر اطمینان کا اظہار کیا اور پاکستان نے 770 ملین لوگوں کو غربت سے نکالنے کے چین کی بے مثال کامیابی کو سراہا ۔ چین نے غربت کے خاتمے کے لیے پاکستان کے احساس پروگرام کو سراہا ۔ زراعت، تعلیم، صحت، پینے کے صاف پانی اور پیشہ ورانہ تربیت سمیت متعدد شعبوں میں انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے پاکستان کی حمایت کے عزم کا اعادہ کیا۔

مشترکہ اعلامیے کے مطابق دونوں اطراف نے تعلیم کے شعبے میں پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں ممالک کے تعلیمی اداروں کے درمیان تعاون کو مزید بڑھانے کا عزم کیا۔ پاکستان کی جانب سے اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ چین ایک مقبول تعلیمی مقام بن گیا ہے۔ کوویڈ 19 کے حفاظتی تدابیر کے ساتھ چین پاکستانی طلباء کو چین واپس آنے اور کلاسز دوبارہ شروع کرنے کا انتظام کرے گا۔

اعلامیے کے مطابق دونوں فریقوں نے مضبوط دوطرفہ تعلقات کے لیے عوام سے عوام کے رابطوں، سیاحتی تعاون اور ثقافتی تبادلوں کی اہمیت کا اعادہ کیا۔ دونوں فریقین نے 2023 میں پاکستان چین سیاحت کے تبادلے کا سال منانے پر اتفاق کیا۔ دونوں ممالک کی سیاحت کو فروغ دینے والی ایجنسیوں اور نجی اداروں کے درمیان مضبوط روابط قائم کرنے پر اتفاق ہوا۔ دونوں ممالک نے پاکستان اور چین کے درمیان تہذیبی تبادلوں، ورثے اور نوادرات کے تحفظ اور نمائش کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے 2022 میں بیجنگ کے پیلس میوزیم میں گندھارا آرٹ کی نمائش کے انعقاد کا خیرمقدم کیا۔ پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط دفاعی اور سیکورٹی تعاون خطے میں امن و استحکام کا ایک اہم عنصر ہے۔ چین نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں اور کوششوں کو تسلیم کیا۔ دونوں اطراف نے دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر میں لڑنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ۔ ایک پرامن اور خوشحال جنوبی ایشیا تمام فریقوں کے مشترکہ مفاد میں ہے۔

مشترکہ اعلامیہ کے مطابق دونوں فریقین نے علاقائی تعاون کو فروغ دینے،خطے میں دیرپا امن، استحکام اور مشترکہ خوشحالی کے لیے تمام تصفیہ طلب تنازعات کے حل کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے چینی صدر کو جموں و کشمیر کی صورتحال پر تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا۔

اعلامیے کے مطابق مسئلہ کشمیر تاریخ سے ادھورا تنازعہ ہے، چینی قیادت نے کہا کہ مسلئہ کشمیر کو اقوام متحدہ کے چارٹر، سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق پرامن طریقے سے حل کیا جانا چاہیے ۔ چین کسی بھی یکطرفہ اقدامات کی مخالفت کرتا ہے جس سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو۔ دونوں فریقوں نے اتفاق کیا کہ ایک پرامن، مستحکم، متحد، اور محفوظ افغانستان خطے میں خوشحالی اور ترقی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ دونوں ممالک نے افغانستان پر چھ ہمسایہ ممالک کے وزرائے خارجہ کے دو اجلاسوں کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کے ساتھ چین-پاکستان-افغانستان سہ فریقی وزرائے خارجہ مذاکرات کے انعقاد پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ دونوں ممالک نے بڑھتے ہوئے بحران سے بچنے کے لیے انسانی امداد کی فراہمی میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیا۔ دونوں ممالک نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان کے مالی اثاثوں کو منجمد کرنے پر نظرثانی اور بہتر مدد فراہم کرے۔ دونوں فریق سی پیک کی افغانستان تک توسیع پر افغانستان کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

اعلامیے کے مطابق چینی صدر نے افغانستان کے بارے میں او آئی سی کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے غیر معمولی اجلاس کی میزبانی پر پاکستان کی تعریف کی۔ دونوں اطراف نے کثیر الجہتی فورمز پر قریبی تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں ممالک نے اسٹریٹجک کوآرڈینیشن، مشاورت اور مواصلات کو مزید گہرا کرنے کا عزم کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے صدر شی جن پنگ کے تجویز کردہ گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو (جی ڈی آئی) کا خیرمقدم کیا۔ دونوں فریقین نے جی ڈی آئی کے تحت ترقیاتی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیر اعظم عمران خان نےگرمجوشی اور فراخدلی سے مہمان نوازی پر چین کی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں فریقوں نے متعدد معاہدوں/ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے۔ معاہدے اقتصادی اور تکنیکی، صنعت، سرمایہ کاری، انفراسٹرکچر، خلائی، ویکسین، ڈیجیٹلائزیشن، معیاری کاری، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، ثقافت، کھیل اور پیشہ ورانہ تعلیم کے شعبوں میں کیے گئے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button