خلیج اردو
اسلام آباد: سابق حکومتی اراکین کے خلاف نیب ایکشن میں آگیا۔برطانیہ سے فنڈز کی واپسی کے معاملے کے تحقيقات پر قومی احتساب بیورو نے سابق حکومت کے کابینہ اراکین کو طلب کر لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کی کابینہ کے21 ارکان کو 12 سے 25 اکتوبر تک ہر ایک کو مقررہ تاریخ پر طلب کر لیا ہے۔فواد چوہدری، شیخ رشید ، شیریں مزاری و دیگر کو نوٹسز جاری کر دیئے گئے۔
غلام سرور خان اور مراد سعيد کو 11 ، سابق وزیردفاع پرويزخٹک کو 12 اکتوبر ، حماد اظہر اورزبيدہ جلال کو 13 اکتوبر جبکہ شفقت محمود اور شيريں مزاری کو 14 اکتوبر کوپيش ہونے کا کہا گیا ہے ۔ خالد مقبول صديقی اوراعجازاحمد شاہ کو 17 اکتوبرکے لئے پیشی کا نوٹس بھیجا گیا ہے۔پی ٹی آئی رہنماؤں کے بيانات کی روشنی ميں سابق وزیراعظم عمران خان کو طلب کيا جائے گا ۔
نیب کی جانب سے پی ٹی آئی کابینہ ارکان کوطلبی کے نوٹس جاری ہونے کے بعد فواد چوہدری نے اپنے ردعمل میں کہا کہ نیب کی طرف سے کابینہ اراکین کو بطور گواہ طلبی کا نوٹس ریاست کی توہین ہے۔ کابینہ اپنے فیصلوں کےلئے کسی ادارے کو جوابدہ ہے تو وہ پارلیمان ہے ۔
مسٹر چوہدری نے کہا ہے کہ پارلیمان کے علاوہ کسی ادارے کا کابینہ اراکین کو طلب کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے، حکومت اپنے انتقام کے لئے اداروں کا بیڑہ غرق نہ کریں۔
نیب کی طرف سے کابینہ اراکین کو بطور گواہ طلبی کا نوٹس ریاست کی توھین ہے، کابینہ اپنے فیصلوں کیلئے کسی ادارے کو جوابدہ ہے تو وہ پارلیمان ہے اس فورم کے علاوہ کسی ادارے کا کابینہ اراکین کو طلب کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے، حکومت سے کہتا ہوں اپنے انتقام کیلئے اداروں کا بیڑہ غرق نہ کریں
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) October 6, 2022
یاد رہے کہ عمران خان کی دور حکومت میں وفاقی کابینہ نے ملک ریاض نامی پراپرٹی ٹائیکون کی برطانیہ میں ضبط ہونے والی رقم کو پاکستان لانے اور اسے سپریم کورٹ میں جمع کرانے کی منظوری دی تھی۔