خلیج اردو
العین: یہ ایک نارمل اقدام ہے کہ کوئی اپنی ضرورت کیلئے گاڑی کرایے پر خردیدیں لیکن اس حوالے سے کچھ چیزوں میں احتیطاط لازمی ہے تاکہ آپ بڑے نقصان سے بچ سکیں۔
اس کا مشاہدہ ایک عدالتی کیس میں ہوا ہے جہاں العین میں کار کرایہ پر لینے والی ایک کمپنی ایک مقدمہ ہار گئی ہے جس میں اس نے ایک خاتون پر مقدمہ دائر کرکے مطالبہ کیا ہے کہ وہ 66,840 درہم ادا نہ کیے جانے والے کرائے کی تبدیلیوں اور اس فرم سے کرائے پر لی گئی لگژری کار کے انجن کو نقصان پہنچائے۔
العین سول کورٹ آف فرسٹ انسٹینس نے شواہد کی کمی کی وجہ سے کیس کو خارج کر دیا۔ عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ کار کرایہ پر لینے والی کمپنی نے خاتون کے خلاف مقدمہ دائر کرکے مطالبہ کیا کہ وہ اسے مادی نقصانات کی مد میں 66,840 درہم ادا کرے۔
فرم نے کہا کہ مدعا علیہ نے 2018 ماڈل کی لگژری کار روزانہ 750 درہم کے حساب سے کرائے پر لی تھی۔
مدعی نے بتایا کہ خاتون گاڑی لے گئی لیکن طے شدہ تاریخ پر اسے واپس کرنے میں ناکام رہی۔ فرم نے مزید کہا کہ خاتون نے گاڑی کے انجن کو بھی نقصان پہنچایا اور کمپنی نے 22,590 درہم کی لاگت سے اس کی مرمت کی۔