خلی اردو
ابوظبہی: ابوظہبی میں ایک باپ نے اپنے پانچ بچوں کے خلاف دیوانی مقدمہ جیت لیا ہے جس میں اس نے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس کاروبار کے 7,400 تجارتی حصص واپس کریں جو اس نے 23 سال قبل خریدے اور ان کے نام رجسٹر کرائے تھے۔
بچوں نے اپنے بوڑھے باپ کی دیکھ بھال کرنے سے انکار کیا تھا۔ابوظہبی کی فیملی اینڈ سول ایڈمنسٹریٹو کلیمز کی اپلنٹ کورٹ نے ایک ماتحت عدالت کے سابقہ فیصلے کو کالعدم قرار دیا جس نے والد کے کیس کو خارج کر دیا تھا۔ اپلنٹ کورٹ کے جج نے فیصلہ دیا کہ باپ کو اپنے بیٹوں اور ان کی ماں کو تحفے میں دیے گئے تجارتی حصص پر دوبارہ دعویٰ کرنے کا حق ہے۔
اس پر بزرگ شخص نے اپنے بیٹوں اور ان کی والدہ یعنی اس کی سابقہ بیوی کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ اس دستاویز پر دستخط کیے جائیں جس پر اس نے اپنے بیٹوں اور ان کی والدہ کو ایک کاروبار میں اپنے 7,400 تجارتی حصص دینے کے لیے دستخط کیے تھے۔
اس نے یہ بھی درخواست کی کہ مدعا علیہان کو ان کے منافع یا نقد قیمت کے ساتھ حصص واپس کرنے اور ان کے نام پر دوبارہ رجسٹر کرنے کے پابند ہوں۔ والد نے عدالت سے حصص سے منسلک کسی بھی فروخت یا رہن کو کالعدم قرار دینے کا بھی کہا۔
اس نے اپنے مقدمے میں کہا کہ اس نے یہ حصص تقریباً 23 سال قبل خریدے تھے اور اپنے پانچ بچوں کے نام رجسٹرڈ کروائے تھے جو ابھی چھوٹے تھے اور ان کی والدہ جب وہ اس کی بیوی تھیں۔اس شخص نے بتایا کہ بعد میں اس نے خاندانی جھگڑوں کی وجہ سے اپنی بیوی سے علیحدگی اختیار کرکے دوسری شادی کر لی جس سے اس کے دو بچے ہیں۔
والد نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچنے کے باوجود بھاری قرضوں کی وجہ سے ان کے مالی مسائل تھے۔ لیکن اس کے بچوں، مدعا علیہان نے اس حقیقت کے باوجود اس کی مدد کرنے کی زحمت گوارا نہیں کی کہ وہ ان کے لیے خریدے گئے تجارتی حصص سے منافع حاصل کر رہے تھے۔ اس شخص نے کہا کہ وہ اپنے حصص واپس چاہتا ہے تاکہ وہ اپنے نئے خاندان کی دیکھ بھال کر سکے۔
ملزمان نے عدالت سے ان کے خلاف مقدمہ خارج کرنے کی استدعا کی تھی۔ انہوں نے ثبوت کی کمی اور اپنے والد کی طرف سے انہیں دیا گیا تحفہ واپس لینے کے جواز کی عدم موجودگی کا حوالہ دیا۔
ابتدائی عدالت نے اس سے قبل مقدمہ کو مسترد کرتے ہوئے ایک حکم جاری کیا تھا اور مدعی کو مدعا علیہان کے قانونی اخراجات کی ادائیگی کا پابند کیا تھا جس کے بعد بزرگ باپ اپیلنٹ کورٹ میں گیا۔ جس نے فیصلہ منسوخ کرتے ہوئے مدعی کے حق میں دوسرا فیصلہ جاری کیا۔
Source: Khaleej Times