
خلیج اردو
لندن: برطانوی ہائی کمیشن نے بیان میں کہا کہ اس قدرتی آفت کے مقابلے کے لئے برطانیہ امدادی سرگرمیوں کی مد میں 1.5 ملین پاؤنڈز امداد فراہم کرے گا۔
اپنے بیان میں ہائی کمشنر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 700,000 گھر تباہ ہو گئے ہیں، مون سون کی شدید بارشوں نے لاکھوں افراد کو متاثر کیا، ملک کے جنوب میں سیلاب سے کم از کم 900 افراد کی ہلاکت کے بعد برطانیہ پاکستان کو فوری امداد فراہم کر رہا ہے۔
This is a time to stand together: 🇬🇧 is providing urgent support of £1.5m for #FloodRelief cc @Sherryrehman @NdmaPk 👇 https://t.co/zAxZ3F8iEu
— Christian Turner (@CTurnerFCDO) August 27, 2022
برطانوی ہائی کمیشن نے کہا کہ اقوام متحدہ رواں ہفتے کے آخر میں پاکستان میں آفت کے باعث ضروریات کا جائزہ لے رہا ہے، توقع ہے کہ منگل کو اقوام متحدہ کی اپیل شروع کی جائے گی۔
دوسری طرف نمائندہ خصوصی برائے برطانوی وزیراعظم لارڈ طارق احمد نے کہا کہ ہم پاکستانی حکام کے ساتھ بھی براہ راست کام کر رہے ہیں، میں امدادی سرگرمیوں میں شامل ہر فرد کو خراج تحسین پیش کرنا چاہوں گا۔
“We are witnessing the catastrophe that climate change can cause and how it impacts the most vulnerable… We are also working directly with the Pakistan authorities to establish what further assistance and support they require” says @tariqahmadbt #FloodsInPakistan
— Christian Turner (@CTurnerFCDO) August 27, 2022
انہوں نے کہا ہے کہ ہم اس تباہی کا مشاہدہ کر رہے ہیں جو موسمیاتی تبدیلی کا سبب بن سکتی ہے، اور سب سے زیادہ کمزور لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔
مسٹر طارق کا کہنا ہے کہ برطانیہ فوری مدد کے لیے 1.5 ملین پاؤنڈ تک فراہم کر رہا ہے