
خلیج اردو
دبئی : متحدہ عرب امارات کے ملازمت کے قوانین میں یہ بات طے ہے کہ آپ کا ویزہ آپ کی ملازمت سے جڑا ہے۔ اس حوالے سے خلیج ٹائمز سے ایک قاری نے سوال پوچھا ہے جس کا جواب ہمارے دیگر قارئین کیلئے مفید ہو سکتا ہے۔
سوال : میں دبئی میں مقسیم ایک کمپنی میں ملازمت کرتا ہوں۔ اگر میں موجودہ نوکری سے استعفیٰ دوں تو کیا میں ویزہ برقرار رکھنے کیلئے درخواست دے سکتا ہوں؟ کیا میری کمپنی ایسا کرنے کا اختیار رکھتی ہے؟ اگر میں اور میرا آجر راضی ہوں تو کتنے عرصے تک میرا ویزہ برقرار رکھا جا سکتا ہے؟
جواب ۔ آپ کے سوال کو دیکھتے ہوئے یہاں وفاقی فرمان نمبر 33 لاگو ہوتا ہے جو 2021 میں جاری ہوا تھا اور جو ملازمت کے ضوابط سے متعلق تھا۔
جب کوئی ملازم استعفیٰ دیتا ہے، تو اسے نوٹس کی مدت پوری کرنی چاہیے جو ملازمت کے معاہدے میں درج ہے۔ یہ ایمپلائمنٹ قانون کے آرٹیکل 43 (1) کے مطابق ہے جس میں کہا گیا ہے کہ روزگار کے معاہدے کا کوئی بھی فریق دوسرے کو تحریری نوٹس دے کر اچھے مقصد کے لیے معاہدہ ختم کر سکتا ہے۔ ملازم معاہدے میں طے شدہ نوٹس کی مدت کے دوران اپنے فرائض سرانجام دے گا بشرطیکہ نوٹس کی مدت 30 دن سے کم نہ ہو اور 90 دن سے زیادہ نہ ہو۔
ایک بار جب آپ نوٹس کی مدت پوری کر لیتے ہیں تو آجر آپ کا ورک پرمٹ اور یو اے ای کا رہائشی
ویزا منسوخ کر سکتا ہے۔ منسوخی کے بعد آپ اور آپ کے آجر کے درمیان تعلق ختم ہو جائے گا۔
یو اے ای کا رہائشی اپنے آجر سے اس کی ویزہ منسوخ نہ کرنے سے متعلق درخواست دے سکتے ہے تاہم ویزہ برقرار رکھنے کا فیصلہ آپ کے آجر کی صوابدید پر ہے اگر آپ کے نوٹس کی مدت پوری کرنے کے بعد آپ کا ورک پرمٹ اور رہائشی ویزا فوری طور پر منسوخ نہیں کیا جاتا تو متحدہ عرب امارات میں متعلقہ حکام کی طرف سے بھاری جرمانے عائد کیا جا سکتا ہے۔
اگر آپ اپنی ملازمت سے استعفیٰ دیتے ہیں تو آجر آپ کے ملازمت کے معاہدے کی تجدید نہیں کر سکتا کیونکہ صرف آپ کو متحدہ عرب امارات کا رہائشی ویزا جاری کرنے کی خاطر تجدید کرنا ایمپلائمنٹ قانون کے خلاف ہے۔
آجروں کو ملازمت کے معاہدے کی تجدید کرتے وقت 2022 کی کابینہ کی قرارداد نمبر 1 کے آرٹیکل 7 میں بیان کردہ طریقہ کار پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
متحدہ عرب امارات میں ورک پرمٹ کے بغیر کسی فرد کو ملازمت دینا غیر قانونی ہے۔ یہ امیگریشن قانون کے آرٹیکل 25(1) اور (2) کے مطابق ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایسے شخص پر 50,000 کا جرمانہ عائد کیا جائے گا جس نے کسی غیر ملکی کو استعمال یا رہائش کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہ قانون جرم دہرانے کی صورت میں قید اور 50,000 کا جرمانہ ہو گا۔
متحدہ عرب امارات کے قوانین کو دیکھتے ہوئے آپ کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ آپ نوٹس پیریڈ کے خاتمے تک اپنے آجر کو درخواست دیں کہ وہ آپ کا ورک پرمٹ منسوخ کرے تاکہ آپ قانون پیچیدگیوں سے بچ سکیں۔
Source: Khaleej times