متحدہ عرب امارات

والدین بچوں کو پرتشدد الیکٹرانک گیمز سے بچانے میں کردار ادا کرے،ابوظبہی پولیس

خلیج اردو

اسلام آباد: متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت میں والدین پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بچوں اور نوعمروں کو پرتشدد الیکٹرانک ویڈیو گیمز کے استعمال سے بچائیں۔ پولیس نے خبردار کیا ہے کہ یہ گیمز جارحیت کو بھڑکا سکتے ہیں۔

 

ابوظہبی پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ الیکٹرانک گیمز نوجوانوں کو جارحانہ رویے اپنانے اور جرائم کا ارتکاب کرنے کا سبب بن سکتے ہیں اور یہ کہ گیمز کا استعمال ممکنہ طور پر نشے میں بدل سکتا ہے۔الیکٹرانک گیمز کے بچے کے دماغ پر لت، تنہائی اور حقیقت سے علیحدگی سمیت سنگین اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

 

بیان میں کہا گیا ہے کہ بچے اکثر اس کی نقل کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو وہ دیکھتے ہیں اور تشدد ان کے وقت گزارنے کا ایک طریقہ بن سکتا ہے جس کی وجہ سے وہ دوسرے بچوں کو زبانی اور جسمانی طور پر دھمکا سکتے ہیں یا تشدد کر سکتے ہیں۔

 

حکام نے کہا کہ والدین اور ان کے سرپرستوں کو چاہیے کہ وہ اپنے سمارٹ ڈیوائسز پر اپنے بچوں کی سرگرمیوں کی نگرانی کریں اور اس کا سروے کریں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ جس مواد تک رسائی حاصل کر رہے ہیں وہ محفوظ اور عمر کے مطابق ہے۔

 

سائنسی مطالعات اور ماہرین کی سفارشات سے پتہ چلتا ہے کہ بچوں کے خطرناک الیکٹرانک گیمز پر گھنٹوں بیٹھے رہنا۔ پرتشدد ہیرو کھیلنے جیسی سرگرمیوں میں مشغول رہنا جو اپنے دشمنوں کو مارتا اور تباہ کر دیتا ہے۔ مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ بچہ جب گیم کی پیش کردہ حقیقت کا سامنا کرتا ہے، تو وہ حقیقی حقیقت اور افسانے میں فرق نہیں کر سکتا۔

 

لازم نہیں کہ بچہ گیم ختم ہونے کے فوراً بعد تشدد میں ملوث ہو جائے گا لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ وہ تشدد کی لاشعوری تصاویر محفوظ کر سکتے ہیں جو کسی دوسرے بچے کے ساتھ کسی مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کرتے وقت ان کے رویے پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں ممکنہ طور پر پرتشدد جھڑپیں ہو سکتی ہیں۔

 

پولیس نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کی نگرانی کریں اور ان کے گیمز اور ای ایپلی کیشنز کے انتخاب میں مداخلت کریں۔ بچوں اور نوعمروں کو سمارٹ اور الیکٹرانک آلات اور ای گیمز کا استعمال کرتے وقت، خاص طور پر گرمیوں کی اس طویل تعطیلات کے دوران تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔

 

حکام نے والدین کو یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کے دوستوں کو الیکٹرانک گیمز کے بارے میں جانیں اور اپنے بچوں کے لیے گیمز کھیلنے کے لیے ایک مناسب وقت مقرر کریں، اور والدین کے کنٹرول کو فعال کرنے پر غور کریں۔

 

Source: Khaleej Times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button