متحدہ عرب امارات

وه ممالک جن کے ڈرائیوینگ لائنسس متحدہ عرب امارات میں بھی تسلیم کیے جاتے ہیں اور وقت کے ساتھ ان کا تبادلہ بھی ہوتا ہے

خلیج اردو
03 نومبر 2021
دبئی : دبئی کے روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے تصدیق کی ہے کہ مختلف ممالک کے ڈرائیونگ لائنسس کو دبئی میں تسلیم کیا جاتا ہے۔ مختلف 43 ممالک کے ڈرائیونگ لائنسس دبئی میں تسلیم کیے جاتے ہیں۔

اس حوالے سے رپلیسمنٹ کی درخواست اتھارٹی کے کسٹمر ہیپی نس سنٹرز جو ام رامول ، الطوار ، البرشہ ، المنارا اور الخلاف میں موجود ہے جو ہاٹا میں رجسٹریشن سنٹر کے علاوہ ہے۔

ان ممالک کی فہرست جن کے ڈرائیونگ لائنسس کو تسلیم کیا جاتا ہے، ان میں امریکہ ، آسٹریلیا میں کنیڈا اور گلف ممالک کے سعودی عرب ، کویت ، بحرین ، اومان اور قطر شامل ہیں۔

یورپ کے جن ممالک کے لائنسس کو تسلیم کیا جاتا ہے ان میں لیتھونیا ، آئس لینڈ ، رومانیا ، نیدرلینڈ ، آسٹریلیا ، پورتگال ، استونیا ، جرمنی ، یونان ، فرانس ، ہنگری ، سائپرس ، اٹلی ، سویڈن ، برطانیہ ، بلغاریہ ، سلواکیہ ، سویزرلینڈ ، بیلجیم ، ناروے ، لاٹیویا ، سلوانیا ، پولانڈ ، ایرلینڈ ، مونٹیجگرو ، البانیہ ، سپین ، ڈینمارک ، مالٹا ، فن لینڈ ، ترکی ، سربیا ، یوکرین اور لیگیزبرگ کے ممالک شامل ہیں۔

افریقی بیلٹ سے جنوبی افریقہ میں جاری ہونا والا ڈرائیونگ لائنسس دبئی میں تسلیم کیا جاتا ہے۔ ایسٹ انڈیا مملاک میں جاپان ، جنوبی کوریا ، ہانگ کانگ ، ، چین ، نیوزی لینڈ اور سینگاپور کے ممالک شامل ہیں۔

حکام کے مطابق شہری اور رہائشی جن کے پاس دبئی کی رہائشی موجود ہے، ان ممالک کے ڈرائونگ لائنسس کا تبادلہ کیا جاسکتا ہے۔

اس کیلئے مختلف ڈاکومنٹس درکار ہیں جن میں ان کے آبائی ممالک کے ڈرائیونگ لائنسس اور اس کی کاپی ، اگر عربی اور انگریزی زبان کے علاوہ کسی زبان میں ہوں تو اس کا ترجمہ کیا جانا چاہیئے۔ اس کے علاوہ فعال ایمراتی آئی ڈی اور الیکٹرانک الات سے آنکھوں کا معائنہ کیا جاتا ہے۔

ان ممالک کے لائنسس کا تبادلہ نہیں کیا سکتا ان میں ان ممالک کے دوہری شہریت کے لوگ شامل ہیں جن کا لائنسس متحدہ عرب امارات میں تسلیم نہیں کیا جاتا۔

جن جی سی سی ممالک کے شہریوں کا لائنسس ریپلیس کرنا مقصود ہو ان کیلئے لازمی ہے کہ ان کا لائنسس فعال ہو۔

Source : Khaleej times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button