خلیج اردو
20 جنوری 2021
دبئی : متحدہ عرب امارات کی 7 امارات میں دبئی واحد ریاست ہے جس نے سیاحون کیلئے اپنے راستے کھول دیئے ہیں۔ ایسے میں غلط افواہیں پھیلانے کی وجہ سے بدگمانیاں پیدا ہو سکتی ہے جس کے بارے میں حکام نے سختی سے ان افواہون کی تردید کی ہے جو کورونا وائرس کے صورت حال کے حوالے سے ہے۔
گلف نیوز کے مطابق دبئی حکومت نے کورونا وباء کے خلاف اعلی سطح کے تحفظ کو برقرار رکھنے اور احتیاطی اور احتیاطی تدابیر پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنانے کی اپنی کوششوں کا اعادہ کیا ہے۔ دبئی میں کورونا سے متعلق صورت حال پر ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی ایک خبر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے دبئی حکومت کے میڈیا آفس نے ایک بیان جاری کیا ہے جس نے اے پی کے خبروں کی تردید کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔
دبئی میں امارات میں 120 سے زائد ویکسی نیشن مراکز قائم ہونے کے ساتھ ویکسینشن کی بڑے پیمانے پر مہم شروع ہوگئی ہے اور آئندہ ہفتوں میں کئی اور مراکز قائم کیے جائیں گے۔ امارات میں 20 لاکھ سے زائد کورونا ویکسین فراہم کی جا چکی ہے جو کل آبادی کا پانچواں حصہ ہے اور حکام مہم میں مزید تیزی کیلئے پرامید ہیں ۔
متحدہ عرب امارات میں کورونا وائرس سے اموات کی شرح 0.3 فیصد ہے جس کی وجہ سے یہ صحت کی دیکھ بھال کے انتہائی اعلی درجے کے بنیادی ڈھانچے کی بدولت دنیا کی سب سے کوویڈ سے ہونے والے ہلاکتوں میں سے ایک ہے۔
دبئی حکام نے تمام ریستورانوں ، ہوٹلوں ، سماجی اجتماعات اور تفریح گاہوں میں ماسک پہننے ، سماجی فاصلہ برقرار رکھنی اور احتیاطی اقدامات سمیت حفاظتی تدابیر اور ایس او پیز کو نافذ کرنے میں زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی ہے۔کاروباری اداروں اور عوامی سہولیات کے ذریعہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل پیرا ہونے کو یقینی بنانے کیلئے باقاعدہ اور وسیع پیمانے پر ٹیسٹنگ کا عمل جاری ہے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
دبئی کی ایمریٹ ایئر لائنز نے اپنے تمام مسافروں کو عالمی کورونا کوریج دینے کا منصوبہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اگر دوران سفر کسی کو کورنا وائرس ہو جاتا ہے تو اسے مکمل میڈیکل کور دیا جاتا ہے اور مقصد کیلئے 500 ہزار امریکی ڈالر تک کی رقم مختص کی گئی ہے۔
دبئی کی معیشت کورونا وائرس کی وجہ سے لچکدار ہو گئی ہے۔ بندشوں سے جہاں عالمی معیشت پر فرق پڑا وہاں دبئی نے خود کو کافی جلدی ریکور کیا جس کیلئے حکام نے 7.1 ملین درہم کا معاشی پیکج دیا ہے۔ جہاں باقی دنیا میں معیشت جمود کا شکار ہے وہاں دبئی میں کسٹم حکام نے 2020 میں 23 فیصد اضافی ٹرانزیکشن کا انکشاف کیا ہے۔
دبئی دنیا کیلئے انلائن طریقہ کار اور مختلف لین دین اور مقاصد کیلئے جدید ٹیکنالوجی اور انلائن نظام کیلئے رول ماڈل ہے۔ حکومتی اداروں نے اپنے صارفین کو کورونا وائرس کی وبا کے دوران بغیر کسی تعطل اور پرایشانی کے خدمات فراہم کیں ہیں۔
Source : Gulf News