خلیجی خبریںمتحدہ عرب امارات

ای اے ڈی کیجانب سے سمندری حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور بحالی کی کوششوں کو اجاگر کیاگیا

خلیج اردو: ماحولیاتی ایجنسی ابوظہبی (ای اے ڈی) کے وفد نے 24 سے 31 جولائی تک جاری شارک ویک میں شرکت کے لیے نیشنل ایکویریم کا دورہ کیا ،وفد میں وزیر موسمیاتی تبدیلی و ماحولیات مریم بنت محمد المهيری اورای اے ڈی کی سیکرٹری جنرل شیخہ سالم الظاہری شامل تھیں۔

ای اے ڈی میں زمینی و سمندری حیاتیاتی تنوع شعبے کے ایگزیکٹو ڈائریکٹراحمد الہاشمی،البراہ ہولڈنگ کی ڈیویلپمنٹ مینیجرأليزيہ سعید المهيري کے علاوہ وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیات،ای اے ڈی اور نیشنل ایکویریم کے دیگر حکام بھی ہمراہ تھے۔

وفد نے نیشنل ایکویریم میں پائی جانے والی شارک کی متنوع انواع کو دیکھا جہاں ای اے ڈی کے ایک ماہر کی طرف سے مختلف انواع کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ شرکا نے شفاف پیندے والی کشتی بوطينة میں بیٹھ کر سمندری انواع کا منفرد نظارہ بھی کیا اوروفد کو سمندری انواع کے ناموں اور خصوصیات سے تفصیلی آگاہ کیاگیا۔ وفدکو ای اے ڈی کے سمندری کچھوؤں کی بحالی کے پروگرام کے بارے میں بھی بتایا گیاجو نیشنل ایکویریم کے تعاون سے چلایا جارہا ہے۔

ماہرین یا عام لوگوں کے ذریعہ بچائے جانے والے کچھوؤں کا بحالی مرکز میں علاج کیا جاتا ہے اور انہیں ان کے قدرتی رہائش گاہوں میں واپس چھوڑنے سے پہلے جدید ترین ویٹرنری نگہداشت فراہم کی جاتی ہے۔ آج تک 500 سے زیادہ کچھوؤں کو ای اے ڈی اور نیشنل ایکویریم نے بچایا اورواپس چھوڑاگیا ہے۔

اس موقع پر المھیری نے کہا کہ ہمارے سمندری پانی ہماری ماہی گیری اور سیاحتی صنعتوں کی بنیاد ہیں جو متنوع سمندری انواع کے لیے رہائش گاہیں فراہم کرتے ہیں۔ سمندری حیاتیاتی تنوع کا تحفظ ایک اجتماعی ذمہ داری ہے جس پر ہم کمیونٹی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

شارک ویک کا مقصد عام لوگوں، خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کو، سمندری ماحولیاتی نظام کو توازن میں رکھنے میں شارک کے کلیدی کردار کے بارے میں اور ہمارے سمندروں کو مختلف عوامل، جیسے زیادہ ماہی گیری اور سمندری آلودگی کی وجہ سے بڑھتے ہوئے دباؤ سے بچانے کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔

وزیر نے متحدہ عرب امارات میں سمندری حیات کے تحفظ میں ای اے ڈی اور نیشنل ایکویریم کی کوششوں کو سراہا۔ اس موقع پر نیشنل ایکوریم کے جنرل منیجرپال ہیملٹن نے کہا کہ نیشنل ایکوریم میں، ہمیں گزشتہ دو سالوں میں ماحولیاتی ایجنسی ابوظہبی کے ساتھ سمندری کچھوؤں کو بچانے، بحالی اور واپس پانی میں چھوڑنے کے لیے کیے گئے کام پر بہت فخر ہے۔

یہ پروجیکٹ ابوظہبی میں جانوروں کی بقا کی بڑھتی ہوئی کامیابی کی شرح میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ سمندری رہائش گاہوں کے تحفظ پر اہم اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایکویریم میں ایلاسموبرانچز –

شارک اور رے مچھلیوں کی سب سے زیادہ اقسام ہیں جس سے یہاں آنے والے ہر عمر کے افراد کو ان جانوروں کے بارے میں جاننے کا ایک شاندار موقع ملتا ہے۔

مثال کے طور پر، شارک ان جانوروں میں سے ایک ہے جس کا سمندر میں سب سے زیادہ شکار کیا جاتا ہے اور اس کی آبادی میں ڈرامائی طور پر کمی واقع ہوئی ہے۔

اس لیے، ہماری ذمہ داری ہے کہ اس کی بقا کے لیے آگاہی کو فروغ دیا جائے

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button