
خلیج اردو
پشاور: خیبر پختونخوا اسمبلی میں ہونے والے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں محمد سہیل آفریدی کو 90 اراکین اسمبلی نے ووٹ دے کر کامیاب قرار دیا۔ اس سے قبل وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اپنے عہدے سے استعفیٰ دے چکے تھے۔
اسمبلی اجلاس کے دوران اسپیکر خیبر پختونخوا نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ نئے قائد ایوان کا انتخاب آئین کے عین مطابق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعلیٰ دو مرتبہ تحریری طور پر اور ایک بار فلور پر اپنا استعفیٰ پیش کر چکے ہیں۔ اسپیکر نے مزید کہا کہ چند لوگوں کی خواہش ہو سکتی ہے کہ سہیل آفریدی وزیراعلیٰ نہ بنیں، مگر ہم آئین کے مطابق چلیں گے، کسی کی خواہشات پر نہیں۔
دوسری جانب نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے دوران اپوزیشن نے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔ اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ کی تقریر کے دوران ایوان میں شور شرابا ہوا، جس پر علی امین گنڈاپور نے اپنے کارکنوں اور ارکان کو خاموش کرانے کی کوشش کی۔ ڈاکٹر عباداللہ نے مؤقف اختیار کیا کہ ایک وزیراعلیٰ کے موجود ہونے کے دوران دوسرے کا انتخاب نہیں ہوسکتا۔ ان کے مطابق آئینی طریقہ کار کے تحت وزیراعلیٰ کے استعفے کی منظوری گورنر کی جانب سے دی جاتی ہے، جس کے بعد نوٹیفیکیشن جاری ہوتا ہے اور پھر کابینہ تحلیل ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے ہوتے ہوئے نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب غیر آئینی عمل ہے، لہٰذا ہم اس عمل کا حصہ نہیں بن سکتے۔ تقریر کے بعد ڈاکٹر عباداللہ نے واک آؤٹ کیا، اور تمام اپوزیشن ارکان ان کے ساتھ ایوان سے باہر چلے گئے۔







