پاکستانی خبریں

میرے ہوتے ہوئے صوبے میں کوئی آپریشن نہیں ہوگا، احتجاجی سیاست کا چیمپئن،سہیل آفریدی:

خلیج اردو
پشاور: نومنتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے ایوان سے خطاب میں واضح کیا کہ اُن کے زیرِ اقتدار صوبے میں کسی قسم کا آپریشن نہیں ہوگا اور وہ احتجاجی سیاست کے چیمپئن ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر بانی یا اس کے اہلِ خانہ کے ساتھ کوئی ناانصافی ہوئی تو پورا پاکستان جام کر دیں گے۔

انہوں نے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ان کے نام کے ساتھ زرداری، شریف یا بھٹو نہیں جڑے؛ ان کا خاندان سیاست میں ملوث نہیں ہے۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ وہ پرچی پر وزیراعلیٰ نہیں بنے بلکہ عوام کے ووٹ کی طاقت سے یہاں پہنچے ہیں اور وہ بانی کے انتہائی مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ ان کے پاس بنگلے ہیں، نہ بڑی دولت، نہ کرسی کی لالچ ہے اور وہ سب سے پہلے ایک پاکستانی ہیں جس پر وہ فخر کرتے ہیں۔

سہیل آفریدی نے قبائلی عوام کے حقوق کی بحالی کو اپنی اولین ترجیحات میں قرار دیا اور کہا کہ قبائلی عوام پر ہونے والے مظالم بند ہونے چاہییں۔ انہوں نے ارشد شریف کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ ارشد شریف نے سر نہ جھکایا اور شہادت قبول کی، جس کے لیے انہیں حمایتی الفاظ پیش کیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک مخصوص ذہنیت کے تحت قبائلی علاقوں پر حکومت کی گئی، مگر وہ خود قبائلی ہیں اور اپنی شناخت پر فخر کرتے ہیں۔ سہیل آفریدی نے اپنے خطاب کا آغاز ایک شعر سے بھی کیا اور اعلان کیا کہ وہ اپنے مقصد سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بانی کے جو بھی احکامات ہوں گے وہ فرنٹ سے رہ کر قیادت کریں گے اور اگر بانی کو کہیں ادھر اُدھر کیا گیا تو پورا پاکستان جام کر دیا جائے گا۔

صوبے میں حکومت کے معاملات اور بانی کے خلاف جو منصوبہ بندی بیان کی گئی، اس کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لندن پلان ناکام ہوا اور یہاں کے عوام صرف بانی سے محبت کرتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ لندن پلان کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں دہشت گردی آئی، اور وہ بانی کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ سہیل آفریدی نے کہا کہ ان کے نام کے ساتھ ‘آفریدی’ لکھنے کی وجہ سے انہیں توہین کا نشانہ بنایا گیا مگر وہ بانی کے عاشق ہیں اور خیبرپختونخوا میں صرف ان کی ہی حکومت چلے گی۔

انہوں نے اعلان کیا کہ وہ مڈل کلاس کے نمائندے ہیں اور بانی و ان کی اہلیہ کی رہائی کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے۔ سہیل آفریدی نے یہ بھی کہا کہ وہ کھونے کے لیے کچھ نہیں رکھتے اور اپنے عہدے کے باعث کسی لالچ میں نہیں آئیں گے۔

اپنے خطاب کے آخر میں نومنتخب وزیراعلیٰ نے عوام سے وعدہ کیا کہ وہ قبائلی عوام کے حقوق کی جنگ لڑیں گے اور کسی صورت حق تلفی برداشت نہیں ہونے دیں گے۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button