متحدہ عرب امارات

کرونا وائرس کے انسداد کيلئے نئی دوا اب قابل اثر ہو گئی ہے

خلیج اردو
یکم نومبر 2021
دبئی : کرونا وائرس جیسی عالمی وباء کی وجہ سے دنیا بھر میں مختلف افراد صبر اور تکالیف کی کڑوی گولیاں کھاتے آتے ہیں۔ مرک کی طرف سے ایک نیا ونڈر ٹیبلٹ ہے جو وبائی مرض کے خلاف گیم چینجر ثابت ہو سکتا ہے۔ زیادہ تر ترقی پذیر ممالک میں جہاں ویکسین کی ترسیل رکاوٹ کا باعث بنی ہوئی ہے۔

مولنوپیراویر اب کرونا وائرس کے خلاف دنیا کی پہلی منہ سے نگلنے والی اینٹی وائرل گولیاں ہیں جو یورپی میڈیسن ایجنسی اور یو ایس ایف ڈی اے سے تصدیق کا انتظار کر رہا ہے۔ خلیج ٹائمز کو معلوم ہوا ہے کہ کمپنی متحدہ عرب امارات اور دیگر ممالک کے ساتھ اہم ادویات کی فراہمی کیلئے مذاکرات کر رہی ہے۔

مرک جی سی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر اشرف ملک نے کہا ہے کہ ہم دنیا بھر کی مختلف حکومتوں کے ساتھ مولنوپیراویر تک رسائی کے حوالے سے بات چیت کر رہے ہیں کہ اسے متحدہ عرب امارات سمیت مقامی ریگولیٹری ایجنسیوں کے ذریعے استعمال کی منظوری دی جائے۔

سنگاپور پہلے ہی اس دوائی کی 2 ملین خوراکوں کا آرڈر دے چکا ہے اور دوسری حکومتوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ ایک بار جب منہ سے نگلنی والی اینٹی وائرل گولیوں کو مقامی ریگولیٹرز کی طرف سے ایمرجنسی کلیئرنس آجاتی ہے تو ویکسین کے ساتھ علاج کرونا وباء کو ختم کر سکتا ہے۔

ریجڈ بیک فارماسیٹوکل کے ساتھ اشتراک میں تیار کی گئی دوا نے فیز 3 ٹرائلز میں ہلکے یا اعتدال پسند علامات والے مریضوں کے اسپتال میں داخل ہونے یا ان کی موت کے خطرے کو 50 فیصد تک کم کیا ہے۔

اس کے بہتر نتائج کی روشنی میں دوا نے امریکی ایف ڈی اے اور یورپین ہیلتھ ریگولیٹر سے ہنگامی منظوری لی ہے۔ ایسے میں جب عالمی ریگولیٹری ایجنسیوں سے اجازت کا انہیں انتظار ہے، مرک اپنی ذمہ داری پر گولیوں کی پیدوار شروع کر چکی ہے۔ انہوں نے سال کے آخر تک 10 ملین تک گولیاں پیدا کرنے کا ہدف بنائے رکھا ہے۔

سپلائی کو بڑھانے اور علاج کو مزید سستی بنانے کیلئے کمپنی دوسرے ممالک میں فارما پارٹنرز کے ساتھ مل کر ان اخراجات کو کم کرنے پر کام کر رہی ہے ۔

جب اشرف ملک سے پوچھا گیا کہ ترقی پذیر ممالک کتنی جلدی اس دوا کو حاصل کریں گے، تو انہوں نے جواب دیا کہ ہمارے مختص اصول تمام ممالک میں متوازن اور مساوی تقسیم کیلئے کوشاں ہیں۔

مرک کے پاس ایک کثیر جہتی حکمت عملی ہے جس میں ترقی پذیر ممالک میں سستی سپلائی بڑھانے کیلئے عام مینوفیکچررز کو رضاکارانہ لائسنس دینا شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ دوا ڈیلٹا سمیت کورونا وائرس کی تمام اقسام کے خلاف یکساں کارآمد ہے اور بوڑھوں میں اچھی طرح مقبول ہے تاہم بچوں پر کوئی ٹرائل نہیں کیا گیا۔

Source : Khaleej times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button