
خلیج اردو آن لائن:
دبئی کے سرکاری محکمے ان محکموں میں کام کرنے والی ایسی خواتین ملازمین جن کے بچے گھر سے سکول کی پڑھائی کر رہیں، کے لیے گھر سے کام کرنے سے متعلق نئی پالیس کا اطلاق کریں گیں۔
یہ پالیسی اگلے ہفتے سے سکولوں کے کھلنے کے ساتھ ہی نافذ کی جائے گی۔ یہ پالیسی دبئی کے حکمران اور دبئی ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین شیخ ہمدان بن محمد بن راشد المکتوم کے حکم پر نافذ کی جا رہی ہے۔
ان احکامات کے مطابق دبئی کے تمام سرکاری محکمے ایسی خواتین ملازمین کو مخصوص حالات میں گھر سے دفتر کا کام کرنے کی اجازت دیں گیں۔
خواتین ملازموں کو گھر سے کام کرنے کی اجازت ہوگی بشرطیکہ کے انکا کام گھر سے کیا جاسکتا ہو اور انکے گھر سے کام کرنے کی وجہ سے محکمے کے کام پر اثر نہ پڑے۔ 9ویں جماعت اور اس سے نیچے کی تمام کلاسوں بشمول کنڈر گارٹن میں پڑھنے والے بچوں کی ماؤں کو گھر سے کام کرنے کی اجازت ہوگی۔
تاہم ملازم مائیں تصدیق شدہ سکول کے اوقات کار کے دوران اور صرف ان دنوں میں گھر سے کام کر سکیں گی جس دن بچوں کی آن لائن کلاسیں ہوں گیں۔
مزید برآں، دبئی کے سرکاری محکموں کام کرنے والے ایسے باپ جن کے پاس گھر میں بچوں کے لیے کوئی ملازمہ نہیں ہے، انہیں بھی بچوں کی آن لائن کلاسوں کے دنوں میں گھر سے کام کرنے کی اجازت ہوگی۔
Source: Khaleej Times