
- (خلیج اردو ) متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی کی جانب سے حکم نامہ جاری کیا گیا ہے متحدہ عرب امارات سے باہر پھنسے ہوئے رہائش ویزوں رکھنے والے افراد کو واپس آنے کے لئے شناخت اور شہریت اتھارٹی( آئی سی اے ) سے اپرول لینے کے طریقہ کار کو ختم کردیا گیا ہے ۔ آئی سی اے سے اپرول کا نظام کویڈ 19 کے باعث سفری پابندیاں دوبارہ بخال کرنے کے ساتھ مشروط کیا گیا تھا ۔
آئی سی اے اپرول نظام کے تحت متحدہ عرب امارات میں داخلے کے لئے اجازت نامہ درکار ہوتا تھا جس میں ویزہ دینے والی کمپنی کے ساتھ معاہدے کے تحت معلومات تشکیل دیئے گئے تھے جس میں اخراجات کے ساتھ 14 دنوں کے لئے قرنطینیہ میں رکھنے کا نظام بھی متعرف کرایا گیا تھا ۔
کمپنی کو یہ یقین دیلانا تھا کہ آنے والے ورکرز کو محدود وقت تک کام سے الگ رکھا جائے گا تاکہ کورونا وائرس کے اثرات کا مکمل پتہ چل جائے ۔ جن کمپنیوں نے معائدہ کیا تھا انکے ورکرز کو اپرول آسانی سے مل جاتی جبکہ بیشتر کمپنیوں کو مالی خسارے کا سامنا تھا جسکی وجہ سے وہ باقاعدگی سے ورکرز کو اجازت دینے میں ناکام رہے جس کا ملبہ آئی سی اپرول نہ ملنے پر ڈالا جاتا رہا ۔
ابوظہبی حکومت نے ہنگامی بنیادوں پر اپرول کا نظام ختم کرنے کا اعلان کردیا جس سے ہزاروں افراد جو باہر پھنسے ہوئے تھے انکو واپس آنے کے امکانات نظر آنے لگے ۔ مگر پھر ایسا ہوا کہ واپسی کے لئے ایک خود کار نظام کے ذریعے پری اپرول کا عمل شروع کیا گیا اور ورکرز کو کہا گیا کہ واپسی سے پہلے پری اپرول نظام میں ویزہ نمبر کا اندارج کرے تاکہ معلوم ہوسکے کہ آپکے ویزے کا سٹیسٹس کیا ہے ۔
60 فیصد ورکرز جنہوں نے پری اپرول نظام کے ذریعے معلومات حاصل کی ان کو آنے کی اجازت نہیں دی گئی اور کہا کہ چھ مہینوں میں آپ کا ویزہ سٹیٹس اپڈیٹ کردیا جائے گا ۔ بیشتر افراد پری اپرول نظام کے منافی ٹکٹ خریدے اور متحدہ عرب امارات کا سفر کیا مگر انکو ائیر پورٹ سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی اور مجبور ہوکر انکو ملک واپس آنا پڑھا ۔
ورکرز نے متحدہ عرب امارات حکومت سے اپیل کی ہے کہ واپسی کا ایسا طریقہ متعارف کرادیا جائے جو آسان ہو اور وقت طلب نہ ہو کیونکہ چھٹیاں پہلے ہی زیادہ ہوگی ہے اور انکی نوکری ختم ہونے کا خطرہ بڑھ رہا ہے ۔ ورکرز نے کہا ہے کہ ہمیں مالی خسارے کا سامنا ہے جس کے لئے حکومت کو کمپنیوں کے ساتھ مل کر موثر اور سہولت کار نظام رائج کرنا چاہئے جس سے متحدہ عرب امارات سے باہر پھنسے افراد کا مسلہ حل ہوسکے ۔