![](/wp-content/uploads/2022/07/KK-Featued-13-780x470.jpg)
خلیج اردو
دبئی: متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے بدھ کے روز ملک کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے توانائی اور انفراسٹرکچر کے وزیر اور متعلقہ وفاقی حکام کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو ہنگامی صورتحال کو دیکھے گی۔
کابینہ نے کمیٹی کو نقصانات کے بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش کرنے اور ملک کے تمام امارات میں سیکیورٹی اور پولیس حکام اور بلدیات کے ساتھ مل کر املاک اور جانوں کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات فوری طور پر شروع کرنے کی ہدایت کی۔
کمیٹی نے متحدہ عرب امارات کے تمام شہریوں اور رہائشیوں بالخصوص پہاڑی علاقوں میں رہنے والوں سے محتاط رہنے اور وادیوں اور ندی نالوں سے دور رہنے کی اپیل کی ہے۔
کمیٹی نے ان پر زور دیا کہ وہ ہنگامی نمبروں کے ذریعے فوری طور پر کسی بھی حادثے کی اطلاع دیں، پولیس اور سول ڈیفنس کے محکموں میں آپریشن روم جو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے چوبیس گھنٹے کام کرتے ہیں۔
موسمیات کے مرکز کی پیشگوئی کے مطابق موسلا دھار بارش سے ملک کے کئی حصوں میں پانی بھر گیا ہے۔ سڑکیں زیر آب آ گئی ہیں، واڈیاں بھر گئیں اور آبشاریں بن گئیں۔ موسم گرما کے دوران ملک میں درجہ حرارت 17 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا ہے۔
شارجہ پولیس نے فی الحال خورفکان روڈ کو دونوں طرف سے مکمل طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے اور گاڑی چلانے والوں سے متبادل راستے اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔
فوجیرہ میں ایک ڈرائیو تھرو کرونا ٹیسٹنگ سنٹر کو موجودہ موسمی حالات کی وجہ سے بند کر دیا گیا ہے۔ فجیرہ پولیس نے ٹویٹر پر ایک نوٹس پوسٹ کیا ہے جس میں اس دن کے لیے مرکز کی عارضی بندش کا اعلان کیا گیا۔
این سی ایم نے جمعرات کو غیر مستحکم موسم کی پیش گوئی کی تھی۔ بارش کے حالات درجہ حرارت میں نمایاں کمی لاتے ہیں۔ اتھارٹی نے رہائشیوں کو مشورہ دیا کہ وہ ایسے علاقوں سے دور رہیں جہاں سیلاب اور پانی جمع ہونے کا خطرہ ہو۔
Source: Khaleej Times