خلیج اردو
دبئی: متحدہ عرب امارات میں درجہ حرارت کافی زیادہ بڑھ گیا ہے۔ مختلف اوقات میں پچاس ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔
موسم گرما کے دوران ملک میں ہر ہفتے دو سے تین دن بارش کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔ قومی موسمیاتی مرکز کی پیشن گوئی کے مطابق متحدہ عرب امارات میں موسم گرما کی بارشیں غیر معمولی نہیں ہیں کیونکہ ملک کو بھارت سے مون سون کے کم دباؤ کا سامنا ہے۔
نیشنل سینٹر آف میٹرولوجی کے ڈاکٹر احمد حبیب نے خلیج ٹائمز کو بتایا پورے ملک میں بالعموم اور ملک کے مشرقی حصوں میں بالخصوص بارش کو متحرک کرنے والے کنویکٹیو بادلوں کی بڑھتی ہوئی تشکیل کے درمیان بارشوں کا ہونا اہم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ مختلف حالات پر بھی منحصر ہے۔ عام طور پر العین کے علاقے اور متحدہ عرب امارات کے مشرقی حصے میں جہاں ہمارے پاس پہاڑ ہوتا ہے۔ ہمارے پاس مشرقی بہاؤ کی وجہ سے بھارتی مون سون کی بارشوں کا امکان رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے مشرقی حصے کی طرف سمندر سے پانی کے بخارات کی وجہ سے ہوا مرطوب ہو جاتی ہے، جس سے فضا کثیف ہوجاتی ہے اور یہ وہ عمل ہے جہاں پانی کے بخارات مائع ہو جاتے ہیں۔ اس لیے یہ ہوا اوپر کی تہہ تک پہنچ جاتی ہے۔
این سی ایم نے اس ہفتے موسم سے متعلق الرٹ جاری کیا ہے جہاں ابوظہبی میں العین میں بارش کے امکان کے ساتھ ابر آلود موسم کی وارننگ دی گئی ہے۔
ملک کے کچھ مغربی ساحلی علاقوں میں صبح کے وقت دھند پڑنے اور عام حالات میں مطلع مرطوب رہنے کی توقع ہے۔
این سی ایم نے یہ بھی کہا کہ ان محرک بادلوں کی بارش برداشت کرنے کی صلاحیت کلاؤڈ سیڈنگ کے لیے بہترین ہے۔کلاؤڈ سیڈنگ آپریشنز موثر ثابت ہو سکتے ہیں جو کہ کنویکٹیو بادلوں کی تشکیل کی وجہ سے زیادہ بارش کا باعث بن سکتے ہیں۔
کلاؤڈ سیڈنگ مصنوعی طور پر بادل کو بارش پیدا کرنے کی ترغیب دینے کا ایک عمل ہے۔ اس کا آغاز 1990 کی دہائی کے آخر میں متحدہ عرب امارات میں ہوا جس کے بعد سے سالانہ مشنوں میں اضافہ ہوا ہے۔
موسمیات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے مشرقی حصے میں آنے والے دنوں میں کچھ متحرک بادلوں جبکہ آج اور ہفتے کے آخر میں بارش کا قوی امکان ہے۔
Source: Khaleej Times