
خلیج اردو آن لائن:
سوشل میڈیا قوانین کی خلاف ورزی کے باعث ٹوئیٹر اکاؤنٹ معطل کرنے کے عدالتی حکم کے باوجود ٹوئیٹر اکاوںٹ استعمال کرنے کے الزام سے ایک نوجوان خاتون کو عدالت نے اپیل کے دوران بری کر دیا۔
ابوظہبی کی ابتدائی عدالت نے اکاؤنٹ معطل کرنے کے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کے الزام میں عرب خاتون پر 5 ہزار درہم جرمانہ عائد کیا تھا اور اس کے موبائل فون بھی ضبط کر لیے تھے۔ تاہم، ابتدائی عدالت کے اس فیصلے کو ابوظہبی کورٹ آف اپیل نے مسترد کرتے ہوئے خاتون کو اس الزام سے بری کر دیا۔
عدالتی ریکارڈ کے مطابق خاتون پر آن لائن قوانین کی خلاف ورزی کرنے کے حکم تھا جس کے بعد عدالت نے اسکا ٹویٹر اکاؤنٹ معطل کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ لیکن عدالتی حکم کے باوجود خاتون نے اپنا اکاؤنٹ استعمال کرنا جاری رکھا۔
جس کے بعد عدالت نے اسے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کے الزام میں سزا سنا دی۔
تاہم، خاتون نے عدالتی فیصلے کے خلاف کورٹ آف اپیل میں درخواست دائر کر دی۔
کورٹ آف اپیل میں عرب خاتون کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ چونکہ حکام نے اسکے موکل کا اکاؤنٹ معطل نہیں کیا تھا لہذا اس اکاؤنٹ کے استعمال کرنے پر اسکے موکل کو سزا نہیں سنائی جا سکتی۔ لہذا اس کے موکل کو اس مقدمے سے بری قرار دیا جائے۔
عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد خاتون کو اس الزام سے بری قرار دے دیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ آن لائن قوانین کا نفاذ حکام کی ذمہ داری تھی۔
Source: Khaleej Times