متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات : بغیر اجازت کے خیراتی فنڈز اکٹھا کرنے پر 300,000 درہم جرمانہ ہوگا

 

خلیج اردو

03 نومبر 2021

دبئی : متحدہ عرب امارات میں بغیر اجازت کے خیراتی فنڈ اکٹھا کرنا متحدہ عرب امارات میں قابل سزا جرم ہے جو کہ قید اور 300,000 درہم تک جرمانے کا باعث بن سکتا ہے۔

 

کمیونٹی ڈویلپمنٹ کی وزارت میں سماجی ترقی کے اسسٹنٹ انڈر سیکرٹری حیسا عبدالرحمٰن تہلاک کا کہنا ہے کہ کسی بھی طرح کے اشتہارات خواہ سوشل میڈیا یا ویب سائٹس کے ذریعے ہوں ، خیراتی مقاصد کیلئے فنڈ اکھٹا کرنا قابل سزا جرم ہے۔

 

متحدہ عرب امارات کے فنڈ ریزنگ ریگولیٹری قانون کے مطابق بغیر اجازت کے چندہ اکٹھا کرنے پر کم از کم جرمانہ 150,000 درہم اور زیادہ سے زیادہ جرمانہ 300,000 درہم ہے۔ دیگر سزاؤں میں قید اور جمع کیے گئے فنڈز کا ضبط کیے جانا شامل ہے۔

 

2021 کا وفاقی قانون نمبر 3 کسی بھی شخص کو عوام سے فنڈ کی رقم اکٹھا کرنے یا قبول کرنے کے مقصد سے کسی بھی عمل کو قائم کرنے منظم کرنے یا کسی بھی ایسے اقدام سے منع کرتا ہے۔

 

اس طرح کے اقدامات انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے ایگزیکٹو آفس کے ضوابط اور اقدامات کے مطابق ہے۔

 

حکام نے 2019 کی شروعات سے لے کر پچھلے اکتوبر کے اختتام تک 2,400 تک کے واقعات کی جانچ کی ہے جس میں خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دی گئی اور ان کو جرمانہ کیا گیا۔

 

کمیونٹی ڈویلپمنٹ کی وزارت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ فنڈ ریزنگ ریگولیٹری قانون کے مطابق فنڈ جمع کرنے کے متعلقہ اداروں کو پہلے مجاز حکام سے فنڈ ریزنگ پرمٹ حاصل کرنا چاہیے۔

 

تہلک نے کہا کہ مقامی حکام اور وزارت غیر منافع بخش تنظیموں اور این جی اوز کی نگرانی اور ان کا نظم و ضبط دیکھنے کیلئے فیلڈ چھاپے مارکر اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ یہ ادارے قانون کی دفعات کی تعمیل کر رہے ہیں۔

 

انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت  کے ایگزیکٹو آفس کے ڈائریکٹر حمید الزابی کا کہنا ہے کہ معاشرے کے تمام ارکان کو متحدہ عرب امارات میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی انسداد میںمعاونت کیلئے قوانین کی پابندی کرنی ہوگی۔

 

انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں لاگو قوانین اور ضوابط کا بنیادی مقصد فنڈ جمع کرنے والوں کی حفاظت کو یقینی بنانا اور ان کے فنڈز کو دہشت گردی اور غیر قانونی تنظیموں کے ہاتھوں غلط استعمال سے بچانا ہے۔

 

Source : Khaleej times

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button