
خلیج اردو آن لائن:
ابو ظہبی کی جی 42 نامی کپمنی نے آج اعلان کیا ہے کہ اس نے اسرائیلی کمپنی نانو سنٹ کے ساتھ تیز ترین کورنا ٹیسٹ ٹیکنالوجی تیار کرنے کے لیے مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط کیے ہیں۔
اس ٹیسٹ کا نام سنٹ چیک (Scent Check) ہے جو کہ ناک سے خارج ہونے والی ہوا سے کورونا کی موجودگی کی تشخیص کرتا ہے۔ اور یہ ایک انقلابی ٹیسٹ تصور کیا جا رہاہے۔
اس ٹیسٹ میں ناک سے نکلنے والی ہوا کو ایک بیگ میں جمع کیا جاتا ہے اور یہ بیگ ایک پائپ کے ذریعے ٹیسٹ کروانے والے شخص کے ناک سے منسلک کیا جاتا ہے۔ اور اس شخص کو اس بیگ میں ناک کے ذریعے ہوا خارج کرنے کو کہا جاتا ہے۔ اور پھر اس ہوا کے ٹیسٹ کے لیے مشین لرنگ ماڈؒل کا استعمال کیا جاتا ہے۔ جو ٹٰیسٹ کا رزلٹ 30 سے 60 سیکنڈ کے دوران دے دیتی ہے۔
اس ٹیسٹ کی بدولت نانو سنٹ کمپنی دنیا بھر میں کورونا ٹیسٹ کے طریقہ کار کو بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس ٹیسٹ کو کرنا بہت آسان ہے، اس کو کرنے کے لیے نہ تو بہت بڑے انفراسٹرکچر کی ضرورت پڑتی ہے اور نہ ہی اس پر بہت زیادہ لاگت آتی ہے۔
دونوں کمپنیوں کے سربراہان نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اس یاد داشت پر دستخط کیےہیں۔
جی 42 کے سی ای او اشیش کوشے نے اس موقعے پر بات کرتے ہوئےکہا کہ ” جی 42 کورونا سے جنگ کے خلاف اگلے محاز پر ہے اور اس جنگ میں نئی اور جدید ٹیکنالوجی متعارف کروانے کے لیے پر عزم ہے۔ اور حالیہ سمجھوتا بھی اس بات کی عکاسی کرتا ہے”۔
خیال رہے کہ جی 42 ہی یو اے ای میں کورونا ویکسین کے فیز تھری کے ٹرائل کروا رہی ہے۔ اور کمپنی کورونا ٹیسٹ کی اس نئی ٹیکنالوجی کی افادیت کو جانچنے کے لیے آنے والے ہفتوں میں ہزاروں ٹیسٹ کرنے جا رہی ہے۔
Source: Khaleej Times