خلیج اردو
کابل: کابل میں پاکستان سفارتی مشن کے سربراہ پر فائرنگ کی گئی ہے۔ گولی پاکستانی ناظم الامور کو چھوتے ہوئے گارڈ کو لگی ہے۔ تین گولیاں لگنے سے گارڈ زخمی ہوگیا ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے شدید مذمت اورذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
کابل میں پاکستانی ناظم الامور عبیدالرحمن نظامانی پردوران چہل قدمی فائرنگ کی گئی ہے۔گولی پاکستانی ناظم الامور کو چھوتے ہوئے ان کے گارڈ کو جا لگی۔ تین گولیاں سینے میں کھانے والے گارڈ کو اسپتال منتقل کیا کیا گیا۔پاکستانی ناظم الامور اور دیگر حکام کو وقتی طور پر وطن واپس بلایا جارہا ہے۔
وزیر اعظم نے ہیڈ آف مشن پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے سیکیورٹی گارڈ کی بہادری کو سلام پیش کیا ہے۔ وزیر اعظم نے واقعے کی فوری انکوائری اور ذمے داران کے خلاف ایکشن کا مطالبہ کیا ہے۔دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے حکومت پاکستان ہیڈ آف مشن پر قاتلانہ حملےاورکابل میں سفارت خانے پرحملے کی شدیدمذمت کرتی ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان کی عبوری حکومت فوری طور پر اس حملے کی مکمل تحقیقات کرے۔افغان عبوری حکومت مجرموں کو پکڑے، ان کا محاسبہ کرے جبکہ پاکستانی سفارتی عملے اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔