خلیج اردو: متحدہ عرب امارات کی حکومت نے ملک میں غیر ملکیوں کو کفیل کے بغیر طویل المدت اقامے دینے کا اعلان کردیا ہے، تاہم اس حوالے سے شرائط جاری کردی گئیں ہیں جنکے مطابق متحدہ عرب امارات کہا ہے کہ 5 زمروں میں آنے والے غیر ملکیوں کو اماراتی کفیل کے بغیر طویل المدت کے اقامے دیے جائیں گے۔
حکام کا کہنا ہے کہ 10 اور 5 سالہ اقامہ بغیر کفیل کے دیا جائے گا، غیر ملکیوں کو 5 سالہ ریٹائرمنٹ ویزا دیا جائے گا۔ اقامے مقررہ شرائط پوری کرنے والوں کو دیے جائیں گے جبکہ گولڈن اقامہ پروگرام بھی متعارف کروایا جائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ اقامے کی میعاد، ویزے اور کفیل کی نوعیت کے حوالے سے مختلف ہوگی، اقامہ، ایک، 2، 3، اور 5 برس کا بھی دیا جاسکتا ہے۔ اس کے لیے غیر ملکی کو کفیل کی خدمات کی ضرورت نہیں ہوگی۔
حکام کے مطابق اقامے کے اجرا کی پالیسی میں تبدیلیوں کے مطابق 5 اور 10 سالہ اقامہ مخصوص شرائط کے ساتھ مقررہ زمروں کے افراد کو دیا جائے گا۔
اماراتی حکام نے پانچ سالہ یا دس سالہ طویل المیعاد اقامہ قانون بھی نافذ کردیا ہے، اقاموں کی تجدید مطلوبہ شرائط پوری ہونے پر مقررہ نظام کے تحت ہوتی رہے گی۔
5 سالہ یا 10 سالہ اقامے سرمایہ کاروں، نئے قسم کا کاروبار کرنے والوں اور منفرد صلاحیت کے مالک افراد کو دیے جارہے ہیں، یہ اقامہ مقیم غیر ملکیوں کو بھی دیا جارہا ہے۔
امارات سے باہر رہنے والے غیر ملکیوں کو بھی یہ سہولت مہیا ہے، غیر ملکیوں کے اہل خانہ اماراتی کفیل کی خدمات حاصل کیے بغیر طویل المیعاد اقامے سے فائدہ اٹھا کر امارات میں ملازمت اور تعلیم نیز رہائش کی سہولت حاصل کرسکتے ہیں۔
حکام کےمطابق وہ 100 فیصد ملکیت والے کاروبار بھی کر سکیں گے، ان کے لیے ضروری نہیں ہوگا کہ وہ کسی اماراتی کو اپنے کاروبار میں شریک کریں۔