عالمی خبریںمتحدہ عرب امارات

لبنان میں اہم عدالتی فیصلے سے دو دن پہلے دہشت ناک دھماکے 70 افراد جانبحق ہزاروں زخمی لبنان میں سوگ کا عالم

سابق لبنانی وزیر اعظم رفیق الخریری قتل کیس کا فیصلہ جمعہ کو سنایا جائے گا جس میں حزب اللہ کے چار رہنماوں پر الزام عائد کیا گیا ہے

(خلیج اردو ) لبنان میں اہم عدالتی فیصلے سے دو دن پہلے دہشت ناک دھماکہ 70 افراد جانبحق ہزاروں زخمی ہوئے ۔ دھماکہ بندرگاہ کے قریب واقع گودام نمبر 12 میں ہوا جہاں پر ضبط شدہ بارودی مواد رکھا گیا تھا ۔

لبنان دھماکوں کے۔مناظر

لبنان کے وزیر اعظم حسن دیب نے دھماکے کی مذمت کی ہے اور برادر اسلامی ممالک سے اپیل کی ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں لبنان کا ساتھ دیں ۔وزیر اعظم نے ایک دن سوگ کا اعلان بھی کیا اور یقین دلایا ہے کہ دھماکے کے ذمہ داروں کو آخری انجام تک پہنچایا جائے گا ۔لبنانی وزیر اعظم نے مزید کہا کہ بیروت کے جس گودام میں دھماکہ ہوا وہ چھ سال پرانا اور بہت خطرناک ہے ۔

بیروت دھماکے

دھماکے کے عینی شاہدین نے کہا ہے کہ دھماکے سے پہلے انہوں نے جہازوں اڑنے کی آوازیں سنی اور ایسا لگا جیسے جہازوں نے کچھ نیچے گھیرایا ہو جس کے بعد دھماکہ ہوا ۔شاہدین کا کہنا تھا کہ ہم نے پہلے جہاز کی آواز سنی اور پھر دھماکہ جیسے اسرائیل جنگ میں ہوتا تھا جو 2006 کے واقعات ہیں ۔ شاہدین نے کہا کہ یہ دھماکے 2005 میں لبنان کے سابق وزیر اعظم رفیق خریری پر کئے گئے حملہ سے زیادہ خوفناک تھے ۔

لبنان دھماکے

لبنان کے وزیر صحت حماد حسن نے کہا ہے کہ دھماکے سے 63 کے قریب اموات ریکارڈ ہوئی اب تک جب کہ 3 ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ۔
لبنان کے وزیر داخلہ بریگیڈئر جنرل محمد فہیمی نے وزیر اعظم حسن دیب کے ساتھ جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور کہا کہ تحقیقات شروع کردی گئی ہے جب تک معلومات مصدقہ سامنے نہیں آتے دھماکے کے بارے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا ۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ ضبط شدہ بارودی مواد سے ہوا جو گودام نمبر 12 میں رکھا گیا تھا جس کو ایک بخری جہاز سے برآمد کیا گیا تھا ۔دھماکے کے زخمیوں کو اسپتال متعلق کیا گیا جہاں انکا علاج شروع کردیا گیا ہے : وزیر داخلہ نے کہا

لبنان دھماکے

بیروت کے گورنر نے کہا ہے کہ آج لبنان میں جو ہوا وہ جاپان پر کئے گئےایٹمی دھماکوں سے کم نہیں ہے۔ گورنر نے کہا کہ ہماری امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچنے کے بعد کھو گئی ہے کیونکہ دھماکے اتنے خطرناک تھے ۔
اسرائیل کی جانب سے بیان جاری ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا دھماکوں سے کوئی تعلق نہیں ۔

سابق لبنانی وزیر اعظم رفیق الخریری قتل کیس کا فیصلہ جمعہ کو سنایا جائے گا جس میں حزب اللہ کے چار رہنماوں پر الزام عائد کیا گیا ہے۔

اسلامی ممالک کے رہنماوں نے دھماکوں کی مذمت کی ہے ۔متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انسانی جانوں ضیاء پر لبنان سے اظہار ہمدردی کا اظہار کیا ۔پاکستان کے وزیر اعظم نے بھی لبنان سے اظہاریکجہتی کا پیغام دیا یے

دبئی کے برج خلیفہ اور مصر کے مشہور ٹائکون پر لبنان سے اظہار یکجہتی کے لئے لبنان کے پرچم لگائے گئے ۔

  Gulf News

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button