عالمی خبریں

امریکہ میں فلسطین کی حمایت جرم بن گیا، فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کرنے والے طلبہ گرفتار اور بے دخلی کا سامنا

خلیج اردو
واشنگٹن: امریکہ میں فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کرنے والے طلبہ کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، کولمبیا یونیورسٹی کی ایک اور طالبہ لیقا کو گرفتار کر لیا گیا۔

امریکی محکمہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے مطابق لیقا کو اسٹوڈنٹ ویزا کی مدت سے زیادہ قیام کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ طالبہ کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔ اس سے قبل فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کرنے والے کولمبیا یونیورسٹی کے طالبعلم محمود خلیل کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے۔

حماس کی حمایت کرنے پر بھارتی طالبہ رنجنی سری نواسن کا اسٹوڈنٹ ویزا منسوخ کر دیا گیا۔ رنجنی نے خود ہی امریکہ چھوڑ کر بھارت واپس جانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ "میں زبردستی امریکی فوجی طیارے میں بیٹھ کر وطن واپس جانا نہیں چاہتی تھی۔”

ٹرمپ انتظامیہ کی سخت پالیسیوں اور دھمکیوں کے بعد فلسطین کے حامی طلبہ کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں۔ کولمبیا یونیورسٹی نے فلسطین کی حمایت کرنے والے کئی طلبہ کو جامعہ سے نکال دیا جبکہ متعدد فارغ التحصیل طلبہ کی ڈگریاں بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔

متعلقہ مضامین / خبریں

Back to top button