خلیج اردو: روس کا ایک بحری جہاز 50 ہزار ٹن گندم لے کر گوادر پورٹ پہنچ گیا۔
چیئرمین پسند خان بلیدی گوادر پورٹ اتھارٹی (جی پی اے) نے جمعرات کو اس کی تصدیق کی۔
انہوں نے کہا کہ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) اور گوادر انٹرنیشنل ٹرمینل لمیٹڈ (جی آئی ٹی ایل) کے درمیان ایک معاہدے کے تحت گندم کی درآمد کے انتظامات پہلے ہی کیے جا چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اتنی بڑی مقدار میں گندم درآمد کرنے کا معاہدہ گوادر پورٹ کی قدرتی صلاحیت کو خطے میں لاجسٹک حب کے طور پر بہتر بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
فنانس ڈویژن نے دسمبر 2022 میں پہلی بار اگلے فصل کے سیزن سے قبل روس سے 450,000 ٹن گندم کی درآمد کی منظوری دی تھی، جسے گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب کے اثرات کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے۔
روسی گندم فروری سے مارچ تک انکی حکومت سے سرکاری بنیادوں پر خریدی جا رہی ہے۔
ایک بیان کے مطابق وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے، جس کا اجلاس اس وقت وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں ہوا، نے روسی ریاستی فرم پروڈنٹورگ کی جانب سے 372 ڈالر فی ٹن کے حساب سے پیشکش کی منظوری دی۔