خلیج اردو: متحدہ عرب امارات میں انسانی وسائل اور امارات کی وزارت (ایم او ایچ آر ای) نے نجی کمپنیوں کو یاد دلایا ہے کہ وہ یکم جولائی سے پہلے مزید اماراتیوں کی خدمات حاصل کریں یا جرمانے کا سامنا کریں۔
سال 2022 تک، اماراتی اہداف کے مطابق 50 یا اس سے زیادہ ملازمین والی متحدہ عرب امارات کی فرمز کو کم از کم 2% اماراتی کارکنان کا رکھنا ضروری تھا۔ نجی کمپنیوں کو 2026 تک 10 فیصد تک پہنچنے کے لیے اس تعداد میں ہر سال 2 فیصد اضافہ کرنا ہوگا۔
متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے اس سال اماراتی قوانین پر نظر ثانی کی، جسکے مطابق اب کمپنیوں کو ہر 6 ماہ میں 1 فیصد کا ہدف حاصل کرنا ہوگا۔ MoHRE نے حال ہی میں ٹویٹ کیا کہ ایمریٹائزیشن کے مجموعی منصوبے تبدیل نہیں ہوئے ہیں لیکن تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے انہوں نے سالانہ ہدف کو نیم سالانہ ہدف میں تبدیل کر دیا ہے۔
کوئی بھی فرم جو ان اہداف کو پورا نہیں کرتی ہے اس پر 6,000 درہم ماہانہ یا سالانہ 72,000 درہم جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ جرمانہ ایک ہی قسط میں ادا کرنا ہوگا۔ جرمانے کی شرح 2026 تک ہر سال 1,000 درہم بڑھ جائے گی۔
وزارت نفیس پروگرام کے تحت اماراتیوں کی خدمات حاصل کرنے والی کمپنیوں کو انعام دیتی ہے۔ ان انعامات میں ایمریٹائزیشن پارٹنرز کلب کی رکنیت، وزارت کے نظام میں کمپنی کی حیثیت کو بہتر بنانا، اور وزارت کی خدمات پر 80% تک کی چھوٹ شامل ہے۔