
خلیج اردو
اسلام آباد: بچوں میں انٹرنیٹ کے بڑھتے استعمال اور اس سے لاحق خطرات سے جڑی اہم خبر، سائبر سکیورٹی کمپنی کیسپر سکائی کے مطابق رواں برس جنوری سے مارچ کے دوران بچوں پر 13لاکھ سائبر حملے کیے گئے ۔۔جو گذشتہ برس اسی عرصے کے مقابلے میں قریباً 35فیصد زیادہ ہیں۔
دنیا کی معروف سائبر سکیورٹی کمپنی کیسپرسکی کی رپورٹ کے مطابق بچوں کو سائبر حملے کا نشانہ گیمنگ کے حوالے سے انٹرنیٹ سرچ اور آن لائن خریداری کے دوران بنایا جاتا ہے۔بچوں کو کھلونوں اور گیمز کی مشہور برانڈز مائن کرافٹ، لیگو، ڈزنی اور روبلکس سے متعلق الفاظ کے ذریعے کی جانے والی سرچ اور آن لائن خریداری کے دوران نشانہ بنایا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بچوں کے موضوعات پر موبائل ڈیوائسز اور ڈیسک ٹاپ کمپیوٹرز پر 12 لاکھ 64 ہزار 866 حملوں کی کوششوں کی نشاندہی کی گئی
رپورٹ کے مطابق سائبر حملہ آور بچوں کی جانب سے کی جانے والی انٹرنیٹ سرچ کو مانیٹر کرتے ہیں۔ بچوں کے پسندیدہ موضوعات والے پیجز اور ویب سائٹس کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔سائبر حملہ آوروں کی جانب سے وائرس شدہ لنک کمپیوٹر میں بھیجا جاتا ہے۔لنک سے بچوں سے کریڈٹ کارڈ اور دیگر ایسی معلومات حاصل کی جاتی ہیں۔کریڈٹ کارڈ اور دیگر آن لائن معلومات چوری کرنے کی قریبا 26 ہزار کوششیں کی گئیں۔