
خلیج اردو
پشاور
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے پشاور میں پریس کانفرنس میں کہا کہ خیبر پختونخوا میں گورننس کے خلا کو ہمارے سکیورٹی فورسز کے جوان اپنے خون سے پورا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں جو دہشتگردی ہے اس کے پیچھے سیاسی اور مجرمانہ گٹھ جوڑ ہے اور کسی فرد واحد کو یہ اختیار نہیں دیا جا سکتا کہ وہ اپنی ذات کے لیے ریاست اور پاکستانی عوام کے جان، مال اور عزت کا سودا کرے۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے واضح کیا کہ اگر کوئی دہشتگردوں کی سہولت کاری کرے گا تو چاہے وہ کوئی بھی ہو، کسی بھی عہدے پر ہو، اس کے لیے زمین تنگ کر دی جائے گی کیونکہ پاکستانی قوم سیسہ پلائی دیوار بن کر ایک بنیانُ مرصوص کی طرح دہشتگردوں اور اُن کے سہولت کاروں کے خلاف کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جتھوں کی سیاست اور مطالبات منوانے کی اب کوئی گنجائش نہیں، ریاست بلیک میل نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج ہر کسی کا حق ہے لیکن انتشار کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ریاست کی برداشت کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ طلال چودھری نے کہا کہ لاہور میں احتجاج کے پیچھے اصل مقاصد جلد منظرعام پر آئیں گے اور مسجد کو سیاسی مرکز بنا کر اندر سے حملے کیے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے طاقت کا استعمال نہیں کیا، صرف رکاوٹیں لگائیں اور حملوں میں ایک درجن سے زائد پولیس اور رینجرز اہلکار زخمی ہوئے۔ عوام سے اپیل کی گئی کہ جذبات میں آ کر کسی بھی قسم کے تشدد یا نفرت انگیزی سے گریز کریں۔ سیف سٹی اور سی سی ٹی وی فوٹیج واقعے کی انویسٹی گیشن کے لیے کلیدی شواہد ہیں اور ٹی ایل پی کا ماضی گواہ ہے کہ جتھوں کی مدد سے قومی املاک پر حملے کیے گئے۔
پاکستان کی سلامتی اور شہری حفاظت کو سب سے اوپر رکھنے کا عزم مضبوط ہے اور ریاستی ادارے ہر سطح پر اس عزم کو عملی جامہ پہنانے کے لیے متحرک ہیں۔







