خلیج اردو
اسلام آباد: پاکستان میں سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی مبینہ خلاف ورزی پر مقدمہ درج ہے جس میں انہیں آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت قائم عدالت نے 14 روز کیلئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔
اس سلسلے میں ہفتے کے روز اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس میں قائم خصوصی عدالت میں عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران جج کے غیر ضروری ریمارکس سامنے آئے ہیں۔
جج ابولحسنات ذوالقرنین نے غیر معمولی ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ میں دلاور نہیں دلیر ہوں، اٹک جیل میں دوران سماعت چیئرمین پی ٹی آئی کو کہا میرٹ پر جاؤں گا، چیئرمین پی ٹی آئی نے میری بات سے اتفاق بھی کیا۔
جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی، چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیر شاہ محمود قریشی کے وکلا عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
دوران سماعت چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت کی میرٹ پر دلائل شروع نا ہو سکے ، ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے درخواست ضمانت پر سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے اس عدالت سے متعلق درخواست دائر کی ہے۔
میڈٰیا سے گفتگو میں عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھہ نے اعلان کیا کہ ہائیکورٹ سے ہم ضمانت ، عدالتی منتقلی اور اوپن ٹرائل کی درخواستیں واپس لے رہے ہیں۔
خصوصی عدالت نے جیل منتقلی اور عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق درخواستیں ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہونے کے باعث سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔